اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار

قاہرہ (ایچ آراین ڈبلیو) مصری پولیس نے ایک شقی القلب ماں کو گرفتار کیا ہے جس نے پہلے اپنی ڈیڑسالہ بچی پر تشدد کیا اور اسے قریب المرگ حالت میں کچرے کے ڈھیر میں پھینک کر جارہی تھی کہ ایک خاکروب نے یہ منظر دیکھ کر پولیس کو اطلاع دیدی۔ اس بچی کی شناخت بسمالا کے نام سے ہوئی ہیں جس کے بدن پر جلانے اور تشدد کے نشانات تھے۔ اس کی والدہ کا نام ’دونیہ‘ بتایا گیا ہے جس نے بچی کا ڈائپر کئی دن سےنہیں بدلا تھا جس سے بدن پر شدید سوزش اور خراشیں تھیں۔ والدہ نے بچی کے ستانے پر اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا جس کا اعتراف وہ کرچکی ہے۔ اس دوران بچی بے ہوش ہوگئی اور والدہ نے اپنی ماں کی مدد سے اس کے نیم مردہ جسم کو کچرے کے ڈھیر میں ٹھکانے لگانے کی کوشش کی تو اس دوران یہ مکروہ عمل ایک خاکروب نے دیکھ لیا۔ اس نے پولیس کوبتایا کہ یہ خاتون مشکوک برتاؤ کررہی ہے۔ اس کے بعد دونیہ اور اس کی والدہ بچی کو لے کر ہسپتال دوڑیں لیکن ڈاکٹروں نے اسے معائنے کے بعد مردہ قرار دیدیا۔ اس کے بعد پولیس نے بچی کی ماں کو گرفتار کرکےمقدمہ درج کرلیا ہے اور ڈاکٹروں نے بچی کا پوسٹ مارٹم کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق والدہ پر بچی پر تشدد کے الزامات ثابت ہوگئے ہیں اور محلے والوں نے بتایا کہ والدہ ایک چھوٹے سےفلیٹ میں رہتی ہیں جو بہت گندہ اور غیرمنظم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچی سخت بارش میں اکیلی گھر سےباہر نکل جاتی تھی جسے پڑوسی واپس اس کے گھر پہنچاتے تھے۔ دوسری جانب اس کے والد کا کچھ پتہ نہیں کیونکہ وہ بچی سے ملنے کبھی نہیں آیا۔ اس ضمن میں پولیس مزید تفتیش کررہی ہے۔