صنفی بنیاد پر خواتین پر تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں، سیدہ شہلا رضا

کراچی (ایچ آر این ڈبلیو) صوبائی وزیر ترقئ نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ صنفی بنیاد پر خواتین پر تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں ہے, تشدد کے نتیجے میں زندہ بچ جانے والی خواتین کے لیے جائے پناہ پالیسی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ ترقئ نسواں سندھ اور روزن کے تحت میریٹ ہوٹل اسلام آباد میں “Improving Post-Shelter Lives of Women Survivors of Violence” کے عنوان پر مبنی پالیسی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا. جس کا بنیادی مقصد تشدد سے بچ جانے والی خواتین و بچیوں بشمول اقلیتی خواتین کی سماجی و اقتصادی بحالی کے لیے جائے پناہ کے بعد کی پالیسی کو حتمی شکل دینا تھا. انہوں نے کہا کہ خواتین و بچیوں سے متعلق مسائل کے حل کے لیے محکمہ ترقئ نسواں سندھ کی کارکردگی دیگر صوبوں سے بہتر اور تسلی بخش رہی ہے. انہوں نے کہا کہ محکمے نے درجنوں ایسے کیسز کو کامیابی سے حل کیا ہے جو بظاہر ناقابل حل دکھائی دیتے تھے تاہم اس میں سماجی و غیر سماجی تنظیموں کا بھی کردار ہے جنہوں نے عوام و ادارے کے درمیان ایک رابطے کا ذریعہ بنیں. انہوں نے کہا کہ روزن کے ساتھ حیدرآباد اور سکھر میں اس پراجیکٹ پر عملدرآمد جاری ہے اور ہم چھوٹی سے چھوٹی خامی کو بھی درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں. انہوں نے کہا کہ متعلقہ ماہرین کی آراء کی روشنی کے نتیجے میں ہماری بھرپور کوشش ہے کہ تشدد سے بچ جانے والی ایسی خواتین جنہوں نے محفوظ مقامات (شیلٹر ہاؤسز) میں پناہ حاصل کی ہے انھیں سماجی و معاشی طور پر مستحکم کرکے انھیں معاشرے باوقار بنائیں. انہوں نے کہا کہ ہم شہید رانی محترمہ بے نظیر بھٹو کے خواتین کو معاشرے میں مضبوط, مستحکم و باوقار کردار کے خواب کو پایۂ تکمیل تک ضرور پہنچائیں گے.