گاڑیوں کےکالےشیشےمسلح گارڈز کےجتھوں کیخلاف کارروئی کی جائے، بلوچستان ہائیکورٹ

کوئٹہ(ایچ آراین ڈبلیو)بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس جناب جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل بینچ نے کوئٹہ شہر میں ٹریفک مسائل ، غیر نمونہ نمبر پلیٹس ، کالے شیشے کے استعمال ، غیر ضروری مسلح گارڈز اور ہوائی فائرنگ سے متعلق دائر آئینی درخواست کے دوران ریمارکس دیئے ہیں ۔کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے گاڑیوں کے کالے شیشے ، غیر نمونہ نمبر پلیٹس کے استعمال اور غیر ضروری مسلح گارڈزکے جتھوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائے اس سلسلے میں کسی قسم کے دبائو کو خاطر میں نہ لایاجائے ،عدالت اداروں کے پشت پر ہے ۔منگل کے روز سماعت کے دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ارشد مجید ، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب طاہر ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہک بلوچ ، ڈپٹی اٹارنی جنرل سید اقبال شاہ ، آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر رائے ، ٹریفک پولیس کے گل سعید آفریدی اورمحمد انور پیش ہوئے ۔آئینی درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ پولیس کو بااختیار بنانا چاہیے اوراس کے کا م میں حکومت کی جانب سے کسی قسم کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے تاکہ پولیس اپنا کام میرٹ پر کرتے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائے ۔ اس موقع پر آئی جی پولیس بلوچستان محمد طا ہر را ئے نے عدالت کو بتایا کہ پولیس میرٹ کے مطابق اپنا کام کررہی ہے اور قانون پر عمل درآمد کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔اس موقع پر عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ بتایاجائے کہ کس قانون کے تحت کالے شیشوں کی اجازت دی گئی ہے جس پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ارشد مجید نے کہاکہ کسی کو بھی گاڑیوں میں کالے شیشوں کے استعمال کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ سماعت کے دوران بینچ کے ججز نے ریمارکس دیئے کہ جس بھی علاقے میں ہوائی فائرنگ سے کوئی جانی یا مالی نقصان ہوگا اس کی ذمہ داری متعلقہ تھانہ ایس ایچ او پر عائد ہوگی ، لوگ غیر ضروری طورپر مسلح افراد کے جتھے لے کر گاڑیوں میں گھوم رہے ہوتے ہیں اس پر آئی جی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ مسلح گارڈز ، کالے شیشوں اور غیر نمونہ نمبر پلیٹوں استعمال کرنے والے افراد و دیگر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس سلسلے میں انہوں نے مہلت کی استدعا کی اور یقین دہانی کرائی کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ارشد مجید اور آئی جی پولیس بلوچستان کو اگلی سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ان کے اگلی سماعت کے موقع پروہ پیش نہ ہوں ۔ سماعت کے دوران آئی جی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے شہر میں گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے بھی پلان مرتب کرلیا ہے لوگ اب پارکنگ ایریاز میں ہی گاڑیاں پارک کریں گے سب سے پہلے مسجد روڈ کو پارکنگ سے پاک کیا جارہا ہے جہاں کوئی گاڑی پارک نہیںہوگی اس کے بعد اس پلان کو شہر کے دیگر شاہراہوں تک توسیع دی جائے گی ۔ عدالت نے سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو ہدایت کی کہ وہ اگلی سماعت پر شہر میں ٹریفک سے متعلق پلان کو عدالت میں پیش کرے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں