آرٹس کونسل آف پاکستان،زبیرراج کے دوسرے شعری مجموعے صدائے دل کی تقریب رونمائی

کراچی(ایچ آراین ڈبلیو)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی ادبی کمیٹی (فکشن) کی جانب زبیر راج کا دوسرا شعری مجموعہ ”صدائے دل“ کی تقریب رونمائی حسینہ معین ہال میں کی گئی جس کی صدارت پروفیسر اوجِ کمال نے کی، مہمانِ خصوصی حاجی عبدالشکور، مہمانِ اعزازی انجینئر محمد یامین جبکہ اظہارِ خیال کرنے والوں میں افسر سعید خان اور سہیل احمد شامل تھے، تقریب کی نظامت کے فرائض نغمانہ شیخ نے انجام دیے۔ حافظ نثار نے تلاوت قرآن پاک جبکہ نعیم قریشی نے حمد و نعت پیش کی،مجلس صدر اوجِ کمال نے کہاکہ ”صدائے دل“میں زبیر راج نے اپنی شاعری میں جو کچھ لکھا ہے وہ قابلِ غور ہے، ان کا مطالعہ وسیع ہونے کے ساتھ ساتھ مشاہدہ بھی بہت گہرا ہے، ان کی کتاب ہمارے لیے ایک تحفہ ہے، ان کی آمدنئی نسل میں تازہ ہوا کا جھونکا ہے،سہیل احمد نے کہاکہ زبیر راج ایک بہت اچھا شاعر ہے ہمیں اپنے ادب میں نوجوان اور مخلص لوگوں کو آگے لانا ہوگا تاکہ معاشرہ ترقی کرسکے، انہوں نے کہاکہ شاعر اس سیپ کی مانند ہوتا ہے جو پانی کے قطرے کو اپنے اندر جذب کرکے موتی بنادیتا ہے، شاعر اپنی سوچ اور شاعری سے بے جان لفظوں کو متحرک کرتا ہے تو زبیر راج نے بھی یہی کام کیا ہے میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں، عبدالشکور نے کہاکہ ”صدائے دل“ کی شاعری واقعی دل سے نکلی ہوئی شاعری ہے، انہوں نے اپنی شاعری میں معاشرہ کی عکاسی کی ہے،صاحب کتاب زبیرراج نے کہاکہ میں ایک عام سا شاعر ہوں میرے بارے میں کتاب پڑھ کر آپ بہتر اندازہ لگاسکتے ہیں، انہوں نے اپنی نظمیں بھی حاضرین کے گوش گزار کیں،انجینئر محمد یامین نے کہاکہ راجپوت برادری کا یہ بچہ کب شاعر اور صاحب کتاب بنا ہمیں پتا ہی نہیں چلا، ان کے کلام پڑھ کر بہت خوشی ہوئی، انہوں نے کہاکہ شاعر بنتا نہیں پیدا ہوتا ہے، زبیر راج نے شاعری کے ذریعے برادری کا نام بھی اونچا کیا جو قابلِ تعریف ہے، اس موقع پر بھی افسر سعید خان نے مقالہ پڑھ کر سنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں