نوازشریف کوواپس لا کرن لیگ کالیڈرشپ کرائسزدورکریں گے،حسان خاور

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو)معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ نواز شریف کو واپس لا کر ن لیگ کا لیڈرشپ کرائسز کا مسئلہ حل کریں گے۔ شہباز شریف کے ایک طرف پارٹی اور بڑا بھائی ہیں دوسری طرف اقتدار۔ وہ اضطراب کی کیفیت میں ہیں کہ ایک جزو کی طرف جائیں تو دوسرا جزو ہاتھ سے جاتا ہے۔ نواز شریف عدالت اور قانون دونوں کو مطلوب ہیں مگر وہ وطن واپس آنے سے انکاری ہیں اور ڈھیل ڈھونڈ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار حسان خاور نے پاک سری لنکا سواتے چیمپئن شپ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے متعلق بنائی گئی سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل کمیٹی نواز شریف کی رپورٹس کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔ کمیٹی غیر جانبدارانہ رائے دے گی جس کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مارچ کا اعلان کر کے پھنس چکی ہے۔ وہ مارچ سے بچنے اور عزت بچانے کیلئے دائیں بائیں دیکھ رہی ہے کیونکہ اس کے پاس اسٹریٹ پاور نہیں ہے۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی جنگ مافیا کے ساتھ ہے جو عوام کے مفاد کا سوچنے کی بجائے اپنا سوچتی ہے۔ ذخیرہ اندوزی کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نبٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مری کے حوالے سے رپورٹ پر کام ہو چکا ہے۔ کوئی پہلو نہیں چھوڑا گیا۔ تحقیقاتی کمیٹی کام مکمل کر کے سفارشات تیار کر رہی ہے۔ ایک دو روز میں سفارشات وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیں گی۔ ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ حسان خاور نے کہا کہ نیا پاکستان صحت کارڈ پر لاہور کے شہری تیزی سے مستفید ہو رہے ہیں۔ لاہور سے بہترین فیڈ بیک آنے کے بعد اب اس سکیم کو راولپنڈی میں شروع کیا جا رہا ہے۔ لاہور میں صحت کارڈ سے اب تک 5700 سے زائد لوگ فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر بھی سرمایہ کاری کرتے ہوئے ہستپال میں سہولیات بڑھا رہا ہے۔ دوسری جانب پنجاب کا اے ڈی پی ریکارڈ سطح پر آ چکا ہے۔ یہ تمام انویسٹمنٹ عوام کی فلاح پر کی جا رہی ہے۔ انہی پالیسیوں پر تسلسل کے ساتھ عملدرآمد کرتے ہوئے پنجاب ترقی کی دوڑ میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے پاک سری لنکا سواتے چیمپئن شپ میں آنے والی سری لنکن ٹیم کو خوش آمدید کہا اور ٹیم بھیجنے پر پاکستان کی جانب سے سری لنکن حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کے باوجود سری لنکا نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجی اور پاک سری لنکا محبت جو مزید مضبوط کیا۔ انہوں نے چیمپئن شپ کے منتظمین راؤ شہزاد اور عنبرین افتخار کی ایونٹ کروانے پر تحسین کی جبکہ سری لنکن ٹیم سمیت چیمپئن شپ میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں