چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کا پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں سینئر سول ججوں سے خطاب

لاہور( ایچ آراین ڈبلیو) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے آج پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں 109 سینئر سول ججوں کے لئے شروع ہونے والے تربیتی کورس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی عدلیہ میں پہلی بار ہر ضلع میں تین تین سینئر سول ججز تعینات کئے گئے ہیں، جن میں ایک سینئر سول جج جوڈیشل، ایک ایڈمنسٹریٹو اور ایک گارڈین جج کے طور پر کام کرے گا، انہوں نے کہا کہ اس کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ جوڈیشل ورک کی بدولت ضلع میں تعینات ایک ہی سینئر سول جج انتظامی معاملات پر ٹھیک طریقے سے توجہ نہیں دے سکتا تھا۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ جو نظام ترتیب دیا گیا ہے اس کی کامیابی کا انحصار آپ کے کندھوں پر ہے،اگر آپ کامیاب ہوئے تو سسٹم کامیاب ہوگا اور اگر آپ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تو سارا نظام ناکام ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ سینئر سول ججز کی تعداد میں اضافہ جہاں ایک جانب جلد انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا وہاں سول ججز کےلئے جلد پروموشن کے دروازے بھی کھلے ہیں۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ تمام ایڈمنسٹریٹو جج صاحبان آپس میں رابطہ رکھیں، واٹس ایپ گروپ بنائیں اور اپنے اپنے تجربات کو شیئر کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامی سینئر سول ججز اضلاع میں ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے نمائندے ہیں اور وہ ہر مہینے اپنی رپورٹس اور حاصل کردہ دیگر معلومات و تجاویز براہ راست ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری کو ارسال کریں گے، فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے اس نظام کو مزید موثر بنانے کےلئے کام کرنا ہے، اضلاع میں کیس مینجمنٹ پلان کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دینا ہے، ضلعی عدلیہ میں ہائی کورٹ طرز کی کیس مارکنگ کی ضرورت ہے، مینوئل کیس مارکنگ کے نظام کو ختم کر کے آٹو میٹڈ نظام کو اپنائیں، اس سے نظام میں مزید شفافیت آئے گی۔ فاضل چیف جسٹس نے سینئر سول ججز کو کہا کہ آپ نے یہاں کچھ ٹارکٹس سیٹ کرنے ہیں اور ایک مہینے بعد ہم دیکھیں گے کہ آپ اپنے ٹارگٹس میں کس حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ تین روزہ تربیتی کورس کے افتتاحی سیشن کے موقع پر رجسٹرار سید خورشید انور رضوی، ڈائریکٹر جنرل ڈسٹرکٹ جوڈیشری محمد اکمل خان اور ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی بھی موجود تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں