9 اور 10 مئی کے واقعات،33 ملزمان ملٹری ٹرائل کیلئےحکام کےحوالےکردیے

اسلام آباد(ایچ آراین ڈبلیو)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ 33 ملزمان ملٹری ٹرائل کیلئے حکام کے حوالے کئے گئے، جس میں سے 6لوگوں کاممکنہ ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتاہے، دیکھیں گے کہاں ملٹری یا آفیشل سکریٹ ایکٹ کا اطلاق ہوگا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نےپریس کانفرنس کرتےہوئے پی‌ ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کی سیاست کی جارہی تھی، مخالفین کو گالیاں دینے، چورڈاکوکےالقاب سےپکارا جاتا تھا، اپنی سیاسی جدوجہد کو جہاد کا نام دیا جارہا تھا، خود کو بہت اعلیٰ درجے پر رکھنے اور مخالفین کیخلاف گھٹیا سوچ جاری تھی۔وفاقی وزیرداخلہ کا9 مئی کےواقعات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایک پروگرام کے تحت سیاست کو گندا کرنے کی کوشش جاری تھی،ان کا منظم پروگرام کے تحت25 مئی کواسلام آباد کا گھیراؤ کرنا تھا،اس ملک کے کیپٹل کو سیز کرکے شارٹ توکبھی لانگ مارچ کاپروگرام تھا،اس قسم کی منصوبہ بندی اپنےقتل کی کہانیاں گڑھنےکیلئےکی گئی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حساس اداروں کے افسران کو نام لیکر الزامات لگایا گیا،اپنی ناکامی پر اسمبلیوں کو توڑنے کی دھمکیاں دی گئیں، لوگوں کوپٹرول بم بنانےکی ترغیب دی گئیں، ٹانگ پر جعلی پلاسٹر چڑھا کر گھرمیں لوگوں سے ملاقاتیں کی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ باربار کہتا رہا عمران خان ایک فتنے کانام ہے،فتنے کا ادراک نہ کیا تو ملک کو کسی حادثے سے دوچار کرے گا،شاید اللہ تعالیٰ کو ملک وقوم کی بھلائی مقصودتھی، اس فتنے نے خود ہی اپنی جماعت کو حادثے کا شکار کرلیا،اب قوم اس فتنے سے اپنے وجود کو صاف اور پاک کرے۔