نواز شریف کی 15 سال بعد چوہدری شجاعت سے ملاقات

لاہور (ایچ آراین ڈبلیو) قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے 15 سال بعد ملاقات کی جس میں الیکشن کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق کرلیا گیا ہے، قائد مسلم لیگ میاں نواز شریف آج چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کیلیے ان کی رہائش گاہ ظہور الہٰی روڈ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی۔ نوازشریف کے ہمراہ شہباز شریف، مریم نواز، رانا ثناء اللہ، سعد رفیق، سردار ایاز صادق اور اعظم نذیر تارڑسمیت پارٹی کے دیگر رہنما بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ نواز شریف اور لیگی قیادت کی آمد پر مسلم لیگ ق کے رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا، مسلم لیگ ق کی جانب سے سالک حسین، شافع حسین، طارق بشیر چیمہ اور امتیاز رانجھا بھی شریک ہوئے۔ نواز شریف نے مسلم لیگ ق کے سربراہ شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی ، چودھری شجاعت حسین نے نواز شریف کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ مسلم لیگ ق نے ملاقات کے بعد اپنی پارٹی قیادت کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مسلم لیگ ق کی قیادت لیگی قیادت سے ملاقات بارے اپنے رہنماؤں کو اعتماد میں لے گی۔ نواز شریف اور چوہدری شجاعت حسین کے درمیان ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور آئندہ انتخابات سے متعلق مشاورت کی گئی جب کہ اس دوران چوہدری شجاعت نے مطالبہ کیا کہ جن سیٹوں سے ہمارے لوگ جیتے تھے نہ صرف وہ ہمیں دی جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ (ن) لیگ اور (ق) لیگ کے درمیان تین صوبائی اور دو قومی اسمبلی کی نشستوں پر مشاورت مکمل ہوچکی ہے، (ن) لیگ طارق بشیر چیمہ کے مقابلے میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ ذرائع کے مطابق چکوال سے سابق رکن قومی اسمبلی رہنے والے چوہدری سالک کی سیٹ پر بھی ایڈجسٹمنٹ ہوچکی ہے جب کہ چوہدری شافع گجرات سے الیکشن لڑیں گے تاہم ملاقات میں موجود چوہدری وجاہت کے بیٹے اور سابق رکن قومی اسمبلی حسین الٰہی کی سیٹ پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی، دونوں طرف سے اس پر بعد میں مشاورت پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں طے پایا کہ دیگر 2 صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر جو نام چوہدری شجاعت دیں گے اس کی سیٹ کنفرم ہوگی، اس کےلیے چوہدری شجاعت نے دونوں بیٹوں کا نام دیا ہے ان کے مقابلے میں (ن) لیگ کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر چوہدری سالک قومی اسبملی کا الیکشن لڑیں گے تو ان کے نیچے 2 صوبائی اسمبلیوں کے امیدوار (ن) لیگ کے ہوں گے جب کہ طارق بشیر چیمہ کے نیچے 2 صوبائی اسمبلیوں پر بھی (ن) لیگ امیدوار کھڑے ہوں گے۔ نواز شریف اور چوہدری شجاعت کے درمیان ملاقات کے بعد (ن) لیگ کا وفد میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگیا جب کہ (ق) لیگ کی جانب سے بھی میڈیا سے کسی نے بات نہیں کی۔ واضع رہے سابق وزیراعظم نواز شریف 2009 میں چوہدری شجاعت کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے لیے ان کے گھر گئے تھے۔