امتیاز شیخ سمیت8 اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں‌ غیرقانونی تعمیرات کرانے پر شوکاز نوٹس

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں‌ امتیاز الحق شیخ کی کرپشن کے کالے کرتوتوں کا نتیجہ سامنے آ گیا، تفصیلات کے مطابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ظل سبحانی محمد اسحاق کھوڑو کی جانب سے ایک شوکاز نوٹس نمبر SBCA/DD(Admin-P-I)/2024/388 بنام (1) امتیاز الحق شیخ جن کا عہدہ دراصل اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہے لیکن اشفاق کھوکھر نے کرپشن کی ہنڈیا کے لئے انہیں نگراں ڈپٹی ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ساؤتھ بنایا ہوا ہے جو سراسر غیرقانونی فعل اور سروسز مس کنڈیکٹ کے زمرہ میں آتا ہے، (2) ذوالفقار علی بلیدی انہیں بھی نگراں ڈپٹی ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ساؤتھ بنایا ہوا تھا (3) علی مہدی جعفری ، سینئر بلڈنگ انسپکٹر ڈسٹرکٹ ساؤتھ (4) ایم جاوید ، ایس بی آئی ساؤتھ (5) ریاض احمد، بلڈنگ انسپکٹر ساؤتھ (6) حزب اللہ شیخ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبردستی ڈپٹی ڈائریکٹرساؤتھ (7) آغا کاشف اسسٹنٹ ڈایکٹرو نگراں ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ (8) عبدالرسول، بلڈنگ انسپکٹر ڈسٹرکٹ ساؤتھ جاری کیا گیا ہے جس کے متن کے مطابق ان تمام کرپٹ افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل -ون نے کی رپورٹ کے مطابق ان تمام افسران کے دور میں ان کی ملی بھگت و غفلت کے باعث پلاٹ‌ نمبر 56-NP-I نیپئیر کوارٹر، پلاٹ نمبر 74 MR-01 مارکیٹ‌ کوارٹر، پلاٹ نمبر LY-19 لیاری کوارٹر، پلاٹ گلی نمبر 1 جناح آباد نمبر 2، اور لی مارکیٹ شیدی روڈ پر واقع پلاٹ پر غیرقانونی تعمیرات کی گئی ہیں،
شوکاز نوٹس میں ان تمام افسران و اہلکاروں کو ایس بی سی اے (ای اینڈ ڈی) ریگولیشنز 2016 کا مرتکب قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آپ لوگوں کے خلاف مذکورہ قانون کے تحت کارروائی کیوں نہ عمل میں لائی جائے-

اس نوٹس میں ان افسران و اہلکاروں کو اپنی صفائی کا موقع دینے اور اس شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے لئے 3 دن کا وقت دیا گیا تھا اور موثر جواب نہ دینے کی صورت میں ان کے خلاف ایس بی سی اے (ای اینڈ ڈی) ریگولیشنز 2016 کے تحت کارروائی عمل میں لانے کا انتباہ بھی دیا گیا ہے-

واضح رہے کہ ندیم احمد جمال ایڈوکیٹ نے امتیاز شیخ سمیت ان کرپٹ افسران کی سرپرستی میں 21 پلاٹوں پر ہونے والی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف اینٹی کرپشن میں کمپلینٹ داخل کی ہوئی ہے اور اس شوکاز نوٹس نے ندیم احمد جمال کی کمپلینٹ پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ واقعی یہ افسران و اہلکار ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ہیں لہذا ان کے خلاف سروسز رولز کے تحت کارروائی کرتے ہوئے نوکری سے برطرف کیا جانا ضروری ہے