پاکستان کوسٹ گارڈزکے اسمگلنگ کی روک تھام اور قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے اقدامات

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) پاکستان کوسٹ گارڈز کی پریس ریلیز کے مطابق بلوچستان میں تربت، گوادر اور کوئٹہ سے کراچی آنے والی مسافر کوچز اور بسوں کے خفیہ خانوں میں غیر قانونی ایرانی ڈیزل اور پٹرول کی اسمگلنک کی جا رہی ہے ۔خصوصا مسافر کوچز میں اسمگلنگ کے لئے تیار کردہ خفیہ خانوں /ٹینکس میں ڈیزل کی اسمگلنگ کو ممکن بنایا جاتاہے۔ مسافر گاڑیوں اور انکے خفیہ خانوں کو استعمال کر کے براستہ روڈ ڈیزل ملک کے دیگر شہروں تک پہنچایا جاتا ہے۔ ماضی قریب میں مسافر کوچز کے خفیہ خانوں میں موجودایرانی ڈیزل اور پٹرول کی وجہ سے آتشزدگی کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔ جس میں کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ آج بھی علی الصبح اوتھل کے قریب ایرانی ڈیزل لے جانے والی آگ کی نذر ھو گئی – مسافروں کی آڑ میں مسافر کوچز کے خفیہ خانوں میں ایرانی ڈیزل اور پٹرول کی اسمگلنگ روز مرہ کا معمول بنتی جا رہی ہے۔
مسافر کوچز اور بسوں کے ذریعے ڈیزل اسمگلنگ مافیا آے دن کوسٹ گارڈز اور دوسرے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پرو پیگڈا کرتا رہتا ہے اور روڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں بھی دیتا ہے تاکہ ان کا ناجائز کاروبار چلتا رہے ، اسی طرح کی ایک مذموم کوشش گزشتہ دو تین دن سے بس مافیا کی طرف سے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
پاکستان کوسٹ گارڈز بس مافیا پر واضح کر چکی ہے کہ وہ کسی قسم کے دباؤ میں اے بغیر اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی کرتے ہوئے ڈیزل اور پیٹرول کی اسمگلنگ کو روکے گی ۔
واضح رہے کہ دو دن قبل اوتھل اور بیلہ کے علاقے میں ایک مشترکہ اپریشن کے دوران 03 آئل ٹینکرز کو قبضے میں لے کر کسٹم کے حوالے کر دیا گیا۔ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے بلوچستان میں غیرقانونی ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ اپریشن جاری رکھنے میں سرگرم عمل ہیں اور ہرطرح کی اسمگلنگ کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔