پاکستان کی معیشت ایک دو فیصد لوگوں کیلئے بنی ہے، وفاقی وزیر پٹرولیم نے سچ بول دیا

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ معیشت کی ترقی کیلئے سستے نرخوں پر بجلی، گیس اور پٹرول کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی جب کہ گیس اور بجلی کے گردشی قرضے ملک کو برباد کررہے ہیں۔

نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کا واحد طریقہ برآمدات میں اضافہ ہے، معیشت کی ترقی کیلئے سستے نرخوں پر بجلی، گیس اور پٹرول کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی، گیس اور بجلی کے گردشی قرضے ملک کو برباد کررہے ہیں، توانائی کی ضرورت لوگوں کی قوت خرید کے مطابق پوری کرنا اہم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کرک سے بلوں کی ادائیگی نہیں ہوگی تو وہ پیسے باقی ملک کو دینا ہونگے، 2013 میں پاکستان میں 16،16 گھنٹے لوڈشیدنگ ہوتی تھی تو ترقی کی شرح صفر ہوگئی تھی، بجلی کی پیداوار بڑھنے کے ساتھ ملکی ترقی بھی 6 فیصد تک پہنچ گئی، پاکستان کی معیشت ایک دو فیصد لوگوں کیلئے بنی ہے، توانائی کی قیمتیں اشرافیہ کو بھی چبھنی شروع ہوجائے تو مطلب بہت خرابی ہوگئی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنا ہونگے، ہمارے پاس بجلی بنانے کے دنیا میں سب سے زیادہ ایفیشنٹ پلانٹس ہیں۔

مصدق ملک نے مزید کہا کہ پورے ملک میں 99 فیصد لوگوں کے پاس بجلی اور 27 فیصد لوگوں کے پاس گیس کنکشنز ہیں، گیس کا محکمہ میرے پاس بجلی کا محکمہ اویس لغاری کے پاس ہے، میں 27 فیصد لوگوں کی گیس سستی کردوں تو سب میری تعریف کرینگے، اویس لغاری کی وجہ سے 99 فیصد پاکستانیوں کے ساتھ کیا ہوا کسی کو غرض نہیں ہے، مجھ سے جب صرف گیس کا حساب لیا جاتا ہے تو ملک کی بہتری کیسے ہوگی، ملک کی بہتری اس وقت ہوگی جب کابینہ اپنے آپ کو کابینہ مانے گی، جب صوبے اور وفاق اپنے آپ کو ایک ملک مانیں گے، جب تک ہم ایک اکائی میں ملک کیلئے کابینہ کے طورپرنہیں سوچیں گے یہ مسائل حل نہیں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں پیٹرول و گیس کے نئے ذخائر دریافت کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، عالمی منڈی میں خام تیل سستا اور پیٹرول و ڈیزل مہنگا ملتا ہے، بین الاقوامی منڈی سے خام تیل خرید کر ملک میں پیٹرول ڈیزل بنائیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے پاکستان میں پرانی ریفائنریز کو بہتر کرنے اور نئی ریفائنری لگانے کیلئے کہا ہے، ہم تین مختلف ذرائع سے مہنگی اور سستی گیس حاصل کرتے ہیں جس کے ایوریج پرائس نکالنے چاہئیں، عوام، انڈسٹری اور بجلی کے پلانٹس کو ایوریج پرائس پر گیس دی جائے تو قیمتوں میں کمی کے ساتھ معاشی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔