سانگھڑ ضلع میں ممتا پروگرام کے تحت حاملہ خواتین کی رجسٹریشن شروع ہو گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر سانگھڑ

سانگھڑ (ایچ آراین ڈبلیو) ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ڈاکٹر عمران الحسن خواجہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے کی 40 فیصد حاملہ خواتین کو ہسپتالوں میں زچگی کی راغب کرنے اور ان کے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کو بہتر بنانے کے لئے سندھ کی تاریخ کا بڑا پروگرام شروع کیا ہے۔ سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی (SSPA) نے سانگھڑ سمیت سندھ کے 15 اضلاع میں زچہ و ہچہ کی مالی امداد کے لئے ’ممتا پروگرام‘ شروع کر دیا ہے، جس کے تحت سے سندھ بھر میں مجموعی طور پر 13 لاکھ خواتین کو استفادہ ہوں گی۔ ڈپٹی کمشنر نے ان خیالات کا اظہار ممتا پروگرام کے حوالے سے ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ضلع سانگھڑ کے تمام شراکت داروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ زیادہ سے زیادہ حاملہ خواتین کو ممتا پروگرام میں شامل کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ اس پروگرام کی کل لاگت تقریباً 50 ارب روپے ہے جس کے لیے ورلڈ بینک نے سندھ حکومت کو بنیادی مالی معاونت فراہم کی ہے۔ ممتا پاراگرام کے تحت ضلع سانگھڑ میں پی پی ایچ آئی کی 91 ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ سندھ سوشل پروٹیکشن پروگرام کی ضلعی کوآرڈینیٹر کلثوم جویو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد زچہ بچہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے سماجی تحفظ کے سرشتے کو لاگو کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کا کو سہارا دینا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام میں گھروں کے بجائے اسپتالوں میں ڈلیوری کرانے والی حاملہ خواتین کو 33 ماہ تک صحت کی بنیادی سہولیات لیبارٹری ٹیسٹ، ادویات اور دیگر فراہم کی جائیں گی اور اسپتالوں میں آنے والی خواتین کو 30 ہزار روپے ٹرانسپورٹ اور خوراک کی مد میں مختلف اقساط میں ادا کئے جائیں گے جس سے وہ متوازن غذا کا استعمال کرسکیں گی. اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون سلیم جتوئی، تمام تعلقہ کے اسسٹنٹ کمشنرز، ڈسٹرکٹ پاپولیشن آفیسر اصغر آرائیں، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر مسلم خان اور دیگر کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔