آرمی پبلک اسکول اور ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹیں بھی پبلک ہونے چاہیئں، عمر ایوب

اسلام آباد (ایچ آر این ڈبلیو) پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر آپ کو مذاکرات کا اختیار کس نے دیا؟ اب وقت آگیا ہے کہ آرمی پبلک اسکول کمیشن، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ اور ارشد شریف کی شہادت کی رپورٹ پبلک کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ہفتہ پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے واضح کیا کہ آئین اور قانون پر کسی سودے بازی کیلئے تیار نہیں ہوں، میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے گزشتہ روز ہونے والی پریس کانفرنس کو مسترد کرتا ہوں۔
عمر ایوب نے کہا کہ ’ڈی جی آئی ایس پی آر آپ ریاست نہیں ہیں، آپ محافظ ہیں مالک نہیں ہیں مالک پاکستان کے عوام ہیں جنہوں نے اپنے نمائندے منتخب کر کے پارلیمنٹ بھیجے اور پھر مداخلت کر کے فارم سینتالیس کے ذریعے ہمارے ایم این ایز کی تعداد کم کی گئی‘۔

معروف قانون دان اور پی ٹی آئی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ ریاست صرف عوام ہے اور باقی سب ملازم ہیں، آپ ملازم ہو آپ ادارہ بھی نہیں ہو، آئین کی پاسداری چیف جسٹس اور آرمی چیف سب پر لازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل ایک مضحکہ خیز پریس کانفرنس ہوئی، بانی پی ٹی آئی کہتا ہے میں ان زنجیروں کو توڑوں گا، کیا ملازموں سے مفاہمت کی جاتی ہے؟ لطیف کھوسہ نے کہا کہ معافی کی بات کی جاتی ہے معافی تم مانگو گے ہم کیوں تم سے معافی مانگیں، تم نے تو جناح ہاؤس پر بھی قبضہ کیا ہوا ہے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا تمام ادارے اپنے دائرے کے اندر رہتے ہوئے اپنی ذمے داری سنبھالیں، ہم اپنے اوپر لگے الزامات کی جوڈیشل انکوائری چاہتے ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا ہمارا ملک میں آئین مظلوم ہے،،نو مئی واقعات کا فائدہ شیطان کو ہوا،کچے کے ڈاکو چھوٹے اور پکے کے ڈاکو بڑے ڈاکو ہوتے ہیں۔

سیمینار سے خطاب میں مولانا محمد خان شیرانی نے بھی نو مئی واقعات کی تحقیق کے لئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ کا سیاست اور جمہوریت سے رول ختم ہونا چاہیے،ہم اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے بغیر ہونے والے انتخابات کو مانیں گے۔