پاکستان بازار میں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم ترین رکن نکلا

کراچی(ایچ آر این ڈبلیو) پاکستان بازار پولیس کے ہاتھوں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم رکن نکلا، ایس ایس پی ویسٹ کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ملزم شہر سے چوری و چھینی گئیں 33 فیصد موٹر سائیکل لفٹنگ کی وارداتوں اوران کی منتقلی میں ملوث تھا، ایچ آر این ڈبلیو کے مطابق گزشتہ روز ایس ایس پی ویسٹ حفیظ الرحمن بگٹی نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پاکستان بازار پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارے جانے والا ملزم غلام رسول بروہی ولد میرحسن بروہی بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹر گینگ کا اہم رکن اور ساکران کا رہائشی تھا، انھوں نے دعویٰ کیا کہ ملزم روزانہ کی بنیاد پر شہر سے چوری اور چھینی گئیں 70 سے 80 موٹر سائیکلیں بلوچستان منتقل کرتا تھا، ہلاک ملزم اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل پولیس کے ٹاپ تین ملزمان میں سے ایک تھا، ہلاک ملزم شہرسے چوری اور چھینی گئیں 33 فیصد موٹر سائیکلوں لفٹنگ کی وارداتوں اوران کی منتقلی میں ملوث تھا، ایس ایس پی نے بتایا کہ گزشتہ دنوں نیو کراچی انڈسٹریل ایریا پولیس نے بھی ایک منظم موٹر سائیکل لفٹر گینگ کوگرفتار کیا تھا اس گینگ نے بھی چوری و چھینی گئیں موٹر سائیکلیں ہلاک ملزم کو دینے کا انکشاف کیا تھا، انھوں نے بتایا کہ ہلاک ملزم گزشتہ دو سال سے منظم طریقے سے کام کر رہا تھا اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں چوری و چھینی گئی موٹر سائیکلیں بلوچستان منتقل کرچکا ہے، گرفتار ملزم عادی جرائم پیشہ تھا اور یہ ملزم پولیس مقابلے، ایکسپلوز ایکٹ اور موٹر سائیکل چوری کے 7 مقدمات میں گرفتار ہو کر جیل جا چکا تھا، حفیٖظ الرحمن بگٹی کا کہنا تھا کہ ہلاک ملزم پولیس کے لیے چیلنج بنا ہوا تھا اور ملزم کے مارے جانے کے بعد موٹر سائیکل لفٹنگ میں نمایاں کمی آئے گی، جتنے بھی موٹر سائیکل لفٹر پکڑے جا رہے تھے سب کے پیچھے غلام رسول بروہی کا نام آرہا تھا، انھوں نے بتایا کہ ملزمان چوری شدہ بائیکس ناردرن بائی پاس سے کیماڑی، منگھوپیر اور کچے کے راستے استعمال کرکے حب پہنچاتے تھے، ہلاک ملزم کی دیگر ملزمان سے نوری آباد میں ہوٹل پر ڈیلنگ ہوتی تھی، ان کا کہنا تھا کہ آئی جی آفس کوئٹہ سے بھی آئی جی سندھ نے رابطہ کیا ہے، ناردرن بائی پاس پر سات مقامات پر بیریئر لگائے گئے ہیں جہاں دوشفٹ میں ڈیوٹی دی جارہی ہے، کچے کے علاقے میں کراچی اور بلوچستان کی سرحد کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور کوشش ہے کہ گاڑیوں کی بھی چیکنگ کی جائے