جماعت اسلامی نے نیپرا کی سماعت میں کے الیکٹرک کی جانب سے 18.86روپے فی یونٹ اضافے کو مسترد کر دیا

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو)‌ جماعت اسلامی نے نیپرا کی سماعت میں کے الیکٹرک کی جانب سے 18.86روپے فی یونٹ اضافے کو مسترد کر دیا اور کہا کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی کی سزا کراچی کے شہریوں کو نہیں دی جا سکتی ، کے الیکٹرک ملک میں مہنگی ترین بجلی پیدا کر رہی ہے اور کراچی کے صارفین مہنگی ترین بجلی خریدنے پر مجبور ہیں مہنگی بجلی خریدنے اور وقت پر بل ادا کرنے کے باوجود شہر میں 3سے 18گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ، کراچی کو کے الیکٹرک کی مہنگی بجلی کے بجائے این ٹی ڈی سی سے سستی بجلی فراہم کی جائے ، جماعت اسلامی کے نمائندے عمران شاہد کی جانب سے کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کا پول کھولنے اور چارج شیٹ پیش کرنے پر ممبرنیپرا سندھ رفیق احمد شیخ جو سماعت کی صدارت کر رہے تھے ، کے الیکٹرک کی سرپرستی و پشت پناہی میں کھل کر سامنے آگئے اور انہوں نے عمران شاہد کا مائیک بند کر دیا ۔ جماعت اسلامی نے ممبر نیپرا سندھ کے کھلم کھلا جانبداری اور اہل کراچی کی آواز کودبانے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ حکومت نیپرا اور کے الیکٹرک نے اہل کراچی کے خلاف شیطانی اتحاد بنایا ہواہے جس کا عملی مظاہرہ جمعرات کے روز کی سماعت میں کیا گیا ۔ دریں اثنا جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی، بدترین لوڈشیڈنگ اور نرخوں میں ممکنہ ظالمانہ اضافے کے خلاف کل بروز ہفتہ 11مئی کو کراچی کے تمام ٹاؤنز میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ،کے الیکٹرک کی جانب سے 9ماہ کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے لیے مجموعی طور پر 18.86روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی سماعت ممبر نیپرا سندھ رفیق احمد شیخ کی زیر صدارت ہوئی ، سماعت میں جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے نائب صدر اور کے الیکٹرک سیل کے چیئر مین عمران شاہد نے دلائل دیے ، اعداد و شمار اور حقائق کی روشنی میں کراچی کے عوام کا مقدمہ پیش کیا اور کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کو بے نقاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک پہلے ہی ملک میں سب سے زیادہ مہنگی ترین بجلی فراہم کر رہی ہے اسے 18.86روپے فی یونٹ اضافے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے ۔ عمران شاہد نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کے پلانٹس پرانے اور بوسیدہ ہیں ، بجلی کی ترسیل کا نظام بھی ناکارہ ہے اور یہ 18سال بعد بھی بجلی کی پیداوار میں خود کفیل نہیں ہوسکی ۔ کے الیکٹرک کے پاور پلانٹس کی کارکردگی ملک بھر میں سرکاری و دیگر بجلی کمپنیوں کے مقابلے میں کئی گنا کم ہے ۔ کے الیکٹرک مہنگی بجلی کا سارا بوجھ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کراچی کے صارفین پر منتقل کر دیتی ہے ۔ دوسری طرف مہنگی بجلی خریدنے اور بل وقت پر ادا کرنے کے باوجود عوام شہر میں 3سے 18گھنٹے کی لوڈشیدنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں ۔ بجلی نہ ہونے کے باعث شہر میں پانی کے بحران اور قلت میں بھی اضافہ ہو جا تا ہے ۔ 2 روز قبل میٹرک کے امتحانات بھی شروع ہو گئے ہیں اور بدترین اور طویل لوڈشیڈنگ کے باعث لاکھوں طلبہ و طالبات اور ان کے والدین بھی پریشان ہیں ۔ عمران شاہد نے مزید کہا کہ ملک میں سستی اور اضافی بجلی ہونے کے باوجود نیپرا اور حکومت ‘ کے الیکٹرک کو نوازنے کے لیے کراچی کے صارفین کو مہنگی بجلی فراہم کرنے پر کوئی اقدامات نہیں کرتے اور مہنگی بجلی کا بوجھ بھی کراچی کے عوام پر ڈال دیا جاتا ہے ۔ جماعت اسلامی کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ کراچی کو کے الیکٹرک کی مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور کرنے کے بجائے این ٹی ڈی سی کی سستی بجلی فراہم کی جائے