حکومت ایس ایم ای سیکٹر کو تباہی سے بچانے کےلئے فوری اقدامات کرے ولی اللہ خان

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) حکومت ایس ایم ای سیکٹر کو تباہی سے بچانے کےلئے فوری اقدامات کرے یہ بات ایس ایم ای فاﺅنڈیشن کے پریذیڈینٹ ولی اللہ خان نے ایک بیان میں کہی انہوںنے کہاکہ بجلی اور گیس کے بحران کی وجہ سے چھوٹے اور درمیانے درجے کا روبار اور گھریلوں صنعتیں بند ہو رہی ہیں جبکہ دیگر کاروباری افراد اپنے کاروبار اور سرمایہ دنیا کے مختلف ممالک منتقل کر رہے ہیں جس سے ملکی معیشت کو شدید خطرات لاحق ہیں ولی اللہ خان نے کہاکہ ایس ایم ای سیکٹر ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے اگر وہ ہی تباہ ہو جائے گا تو پاکستان میں نہ صرف مہنگائی کا طوفان آئے گا بلکہ لاکھوں افراد بے روز گار بھی ہو جائیں گے انہوںنے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کا روبارطبقے پر حکومت ٹیکسزپر ٹیکسز عائدکی جا رہی ہے جبکہ ان کو نہ تو سستی بجلی اور گیس مہیا کی جا رہی ہے اور نہ ہی کسی اور قسم کی مراعات فراہم کر رہی ہے ولی اللہ خان نے کہا کہ مہنگائی کے سبب سینکڑوں انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں جس کا بوجھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری طبقے پر منتقل ہونا شروع ہو جائے گااور بے روزگاری کی شرح میں بھی خطرناک حد تک بڑھ جائے گی انہوںنے کہاکہ موجودہ دور میں ملک متعدد معاشی بحرانوں کا بھی شکار ہے جبکہ مہنگائی نے عوام کا جینا اجیرن کردیا ہے انہوںنے کہاکہ پنجاب کی طرح سندھ میں بھی500یونٹس تک عوام کو ریلیف ملنا چاہئے اور حکومت ہنگامی بنیادیوں پر بجلی بنانے والی نئی کمپنیوں کو لائسنس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ سولر بینک کے ذریعے سولر پینلز کے لئے قرضے فراہم کرے تا کہ ملک کو انرجی کرائسز سے نکالاجا سکے ولی اللہ خان نے کہا کہ 70فیصد سے زائد ریونیو کما کر دینے والا کراچی اور صوبہ سندھ دوہرے معیار کی سیاست کا حصہ نہیں بنے گا ملک کو انرجی کرائسز سے نکالنے کا واحد حل سمشی توانائی سے بجلی حاصل کرنا ہے کیونکہ عوام مہنگی بجلی خریدنے کے استعاد نہیں رکھتے انہوںنے کہاکہ 18,18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے ہر قسم کا کاروبار شدید متاثر ہورہا ہے عوام سے ٹیکسز کی مد میں اس چیز کے پیسے وصول کئے جا رہے ہیں جو انہیں میسر ہی نہیں بجلی اور گیس کے بڑے بڑے ناجائز بل اور اب نئے نئے غیر ضروری ٹیکسز لگا کر عوام کو خود کشی کرنے مجبور کیا جار ہا ہے جو حکومت کےلئے لمحہ فکریہ ہے