حماس کے ہاتھوں گرفتاراسرائیلی کمانڈوز سمیت 5 مغویوں کی لاشیں برآمد

یروشلم (ایچ آراین ڈبلیو) اسرائیل کی فوج نے غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک کارروائی کے دوران 7 اکتوبر کو حماس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے 4 اسرائیلی کمانڈوز سمیت 5 مغوریوں کی لاشیں برآمد کرلیں۔ برطانوی نشریاتی ادارہ (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے علاقے خان یونس میں حماس کی سرنگ سے 5 لاشیں برآمد کرلیں، جن میں اسکول ٹیچر مایا گورین، فوجی سارجنٹ میجر روید آریہ کیٹز، ماسٹر سرجنٹ اورین گولڈین، اسٹاف سرجنٹ ٹومر آہیماس اور سرجنٹ کیریل بروڈسکی شامل ہیں۔ اسرائیل فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ سرنگ ایک ایسے علاقے میں تھی جہاں پہلے انسانی بنیاد پر امدادی زون کے لیے جگہ مختص کی گئی تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ تعین ہوا کہ اسکول ٹیچر مایا گورین کو دوران حراست قتل کیا گیا تھا جبکہ فوجیوں کو 7 اکتوبر کو مزاحمت میں مارا گیا اور پھر ان کی لاشیں قبضے میں لی گئی تھیں۔ اسرائیلی فوج کے اس اعلان کے بعد حماس کی حراست میں موجود 251 افراد میں 111 تاحال غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے 39 فوجی بھی شامل ہیں، جن کو مردہ تصور کیا گیا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) اور اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی نے مشترکہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ خان یونس میں ایک کارروائی کے دوران کمانڈوز کی لاشیں ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی ایف اور آئی ایس اے زیر حراست افراد کی محفوظ رہائی کے مقصد کے لیے تمام انٹیلی جینس اور آپریشنل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔ قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو امریکی کانگریس میں خطاب کے دوران حماس کی حراست میں موجود اسرائیلیوں کے حوالے سے بات کی تھی لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ آیا حماس کے ساتھ کی معاہدے کی صورت میں جنگ بندی کے بدلے ان کی رہائی ممکن ہوگی یا نہیں۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم ان کی رہائی کے لیے بھرپور کوششیں کررہے ہیں اور اقدامات کر رہے ہیں۔ حماس کی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے 7 اکتوبر کو غزہ میں شروع کی گئیں وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 39 ہزار 170 سے زائد فلسطینیوں کو شہید، ہزاروں کو زخمی اور لاکھوں کو بے گھر کر دیا ہے۔