پرائیویٹ اسکول مافیا بن گیا، دی ویژن اسکول کے مالکان کی من مانیاں

کراچی (ایچ آر این ڈبلیو) نجی اسکول مالکان مافیا کی شکل اختیار کرچکے ہیں‌جو تعلیم کو تجارت بنا کر والدین کو دونوں‌ہاتھوں‌سے بے دریغ لوٹنے میں‌ مصروف ہیں. حکومتی اجازت کے بغیر فیسوں‌ میں‌ من مانا اضافہ معمول بن چکا ہے. سالانہ فیس کے نام پر اضافی رقوم طلب کی جارہی ہیں اور نا ملنے پر بچوں‌کو نکالنے کی دھمکیاں‌ معمول بن گئی ہیں. جس کی وجہ سے والدین شدید ذہنی اذیت کا شکار ہوگئے لیکن سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم سندھ کے افسران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، عدالتی احکامات پر ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکولز انسٹی ٹیوشنز سندھ عملدرآمد کروانے میں ناکام ہوچکا ہے. جس کی نئی مثال دی ویژن اسکول کالا بورڈ، ملیر کراچی ہے جہاں‌ زیر تعلیم طلباءاور والدین نے بتایا کہ اسکول مالک اور انتظامیہ ہر سال نئے ایڈمیشن سے قبل فیسوں میں من مانا اضافہ کرتے ہیں، اس کے علاوہ سالانہ فیس کی مد میں ہر طالبعلم سے 2500/= روپے اضافی وصول کئے جاتے ہیں، وضاحت مانگی جائے تو وہ جواب نہیں دیتے ہیں بلکہ دھمکی دیتے ہیں‌ کہ تاخیر سے جمع کروانے پر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا،.نئے تعلیمی سال کے آغاز پر اسکول کی جانب سے کورس اور اسٹیشنری بھی من مانی قیمتوں پرخریدنے پر مجبور کردیا جاتا ہے، ہر سال ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکولز انسٹی ٹیوشنز سندھ کی منظوری کے بغیر فیسوں میں 20 سے 30 فیصد اضافہ بھی کردیا جاتا ہے، اس طرح (دی ویژن اسکول کالا بورڈ، ملیرکراچی) کے مالک اور انتظامیہ دی سندھ پرائیوٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیشن اینڈ کنٹرول آرڈیننس 2001کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے، لیکن ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکولز انسٹی ٹیوشنز سندھ کی جانب سے ایسی شکایات کے ازالے کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں. اگر متعلقہ اسکول کی انتظامیہ کی جانب سے رابط کیا گیا اور موقف شائع کرنے کا کہا گیا تو ہمارا ادارہ موقف شائع کرنے کے لئے تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں