سیاسی نظام کیخلاف احتجاج جاری، مظاہرے نے پارلیمنٹ کا اجلاس ملتوی کرا دیا

بیروت:(ایچ آراین ڈبلیو) لبنان میں مظاہرین کی طرف سے پارلیمنٹ کی طرف سے جانے والی سڑکوں کو بند کیے جانے کے بعد ملکی پارلیمنٹ کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔’الجزیرہ‘‘ کے مطابق لبنان میں شہریوں کی بڑی تعداد مظاہروں میں شریک ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملکی سیاسی سسٹم کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین بیروت میں نجمہ سکوائر کے قریب جمع ہیں، اس مظاہرے کے باعث ملکی پارلیمنٹ سیشن کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملکی پارلیمنٹ سیشن کا اجلاس مظاہرین کے مطالبات پر توجہ دینے میں ناکام ہو گیا ہے۔ مظاہرین کو طرف سے رد عمل دیکھتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد متعلقہ جگہوں پر پہنچ گئی ہے، سکیورٹی فورسز نے پارلیمان کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔پارلیمنٹ کے سیکرٹری جنرل عدنان داہر کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کا اجلاس ملتوی کیے جانے کے بعد غیر معمولی حالات کو دیکھتے ہوئے سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ گزشتہ ماہ اکتوبر کی 29 تاریخ کو لبنانی وزیراعظم سعد الحریری نے عوامی احتجاج پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، وزیراعظم نے مستعفی ہونے کا اعلان براہ راست نشر ہونے والی ایک تقریر میں کیا جس کے بعد لبنان کی سڑکوں پر موجود احتجاجی مظاہرین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔سعد حریری کا کہنا تھا کہ ملک اور قوم کی بہتری کے لیے مستعفی ہورہا ہوں، ملک میں جاری پُرتشدد مظاہرے اور بے چینی کا خاتمہ میرے استعفے سے ختم ہوسکتا ہے تو ملک اور قوم کے لیے عہدہ چھوڑ دینا میرے لیے کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں