کراچی(ایچ آراین ڈبلیو) حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمیٹی انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر محفوظ یار خان ایڈوکیٹ نے عدالت عظمیٰ کی فل بینچ کے مختصر فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چھ ماہ کی توسیع نہیں ہے بلکہ جب آرمی ایکٹ اور آئین پاکستان میں ترامیم اپنے اُصول وقوائد کے تحت ہوجائیں گی تو جنرل قمر جاوید باجوہ 11 نومبر 2025ء کو ریٹائرڈ ہونگے۔و اضح رہے کہ جنرل صاحب کی تاریخ پیدائش 11نومبر 1960ء ہے اور پاکستان میں آئینی عہدے رکھنے والے معزز عدالت عظمیٰ کے جج صاحبان کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال ہے لہٰذا جب مکمل فیصلہ آئے گا تو اس میں چیف آف آرمی اسٹاف کی ریٹائرمنٹ اُسکے فوج سے ریٹائرمنٹ کی تاریخ ہی ہوگی اور یہ مدت 11-11-2025 کو مکمل ہوگی اور یہ ترمیم آنے والے چیف آف آرمی، نیوی اور ایئرفورس پر بھی لاگو ہوگی۔ ڈاکٹر محفوظ یار خان نے کہا کہ آرمی ایکٹ اب ایک پبلک ڈاکومنٹ ہے اور پارلیمنٹ اس میں ترمیم اور تبدیلی دو تہائی اکثریت سے بھی کرسکتی ہے چونکہ یہ ایک قومی معاملہ ہے اور ہماری جانیں جس طرح پاکستان کیلئے آخری سانس تک حاضر ہیں اسی طرح ہمیں اپنی پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نیازی کو مشورہ دیا کہ وہ مدبرانہ سیاست کریں روس کی طرح پوٹن نہ بنیں جس کی عاقبت نااندیش پالیسیوں سے روس ٹوٹ گیا اگر پاکستان کی معیشت بحال نہ ہوئی تو ہم اپنے قومی ورثے سے محروم کیئے جاسکتے ہیں۔ لہٰذا قوم کو یہ چاہیے کہ وہ جس طرح پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظوں کیلئے کھڑی ہوتی ہیں اُسی طرح باطل قوتوں کے ایجنڈے پر کام کرنے والے حزبِ اختلاف اور حزب ِاقتدار کے لیڈروں پر گہری نظر رکھیں اسی سے پاکستان کا آئین اور حکومت مستحکم ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments