مودی سرکار کا مسلم دشمنی پر مبنی ایک اور گھناؤنا اقدام

نئی دہلی (ایچ آر این ڈبلیو) سیکولرازم کا ڈھنڈورا پیٹنے والی مودی سرکار نے مذہب کی بنیاد پر تفریق کا متنازع قانون پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کردیا۔۔متنازع شہریت ترمیمی بل میں مسلمانوں کو شہریت کے حق سے محروم رکھا گیا ہے جس کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔۔ متنازع قانون کے تحت بھارت آنے والے ہندو۔ بودھ۔ جین۔ سکھ۔ مسیحی اور پارسی غیر قانونی تارکین وطن شہریت پاسکیں گے تاہم مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جائے گی۔۔بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نےملک بھر میں قانون کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سن 2024 تک ایک بھی غیر ملکی مسلم تارک وطن کو ملک میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔لوک سبھا میں گرما گرم بحث کے دوران مسلمان رکن اسدالدین اویسی نے امِت شاہ کو ہٹلر سے تشبیہہ دیتے ہوئےمتنازع بل کو سیکولرزم کے منافی قرار دیا۔۔بھارتی اپوزیشن جماعتیں بھی منافقت کا ثبوت دیتے ہوئے متنازع شہریت بل پر واضح موقف اپنانے سے گریز کررہی ہیں جس کی بنا پر اس قانون کے بغیر کسی دشواری کے پارلیمنٹ سے منظوری کا امکان ہے۔ دوسری جانب متنازع قانون کو سیکولرزم کے خلاف قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں