سندھ پولیس ایک بار پھر قاتل پکڑنے کا دعویٰ ثابت کرنے میں ناکام

کراچی(ایچ آراین ڈبلیو)میجرثاقب اقبال کے قتل کیس میں پولیس نے ٹھوس شواہد نہ ہونے کا اعتراف کرلیا-پولیس نے گرفتار دو ملزمان نعمان عرف ماڑو اور فاروق عرف بابو کے خلاف عبوری چالان جمع کرادیا-دوران تفتیش ملزمان کے خلاف میجر ثاقب کے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے-ملزمان سے ملنے والے اسلحے اور میجر ثاقب کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحے کے خول میچ نہیں ہوئے-جے آئی ٹی کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی-ملزمان کو عدالت کی صوابدید پر چھوڑنے کی استدعا کی جسے اعلی افسراں نے منظور کرلیا ہے-ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ ڈر اور خوف کی وجہ سے قتل کا اعتراف کیا تھا-دوران تفتیش ملزمان سے آلہ قتل بھی برآمد نہیں ہوا ہے-عدالت نے دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کی کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کردی-ملزمان کا صحت جرم سے انکار،ائندہ سماعت کیس کے گواہ طلب-ملزمان نعمان اور فاروق کو سائیٹ سپر ہائیوی پولیس نے غیر قانونی اسلحہ سمیت دیگر مقدمات میں گرفتار کیا تھا-عدالت کا آئندہ سماعت تفتیشی افسر کو کیس کا حتمی چالان پیش کرنے کا حکم-6 جون 2019 کو میجر ثاقب کو اے ٹی ایم کے باہر سے ملزمان نے فائرنگ کر کہ قتل کیا تھا- ملزمان نعمان اور فاروق کے خلاف تھانہ سائٹ سپر ہائی وے میں دھماکہ خیز مواد،غیر قانونی اسلحہ کے مقدمات درج ہیں-

اپنا تبصرہ بھیجیں