22دسمبرکواسلام آباد کی تا ریخ سب سےبڑاکشمیرمارچ ہو گا،جماعت اسلامی

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہا ہے کہ 22دسمبر کو اسلام آباد کی تا ریخ سب سے بڑا کشمیر مارچ ہو گا ،جس کا مقصد بے حس حکمرانوں کو اُن کے فر ض منصبی یاد دلانا ہے۔کشمیر مارچ میں آزاد کشمیر کے صد وزیر اعظم اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سمیت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی شر کت کی دعوت دی گئی ہے ۔ حکو مت کشمیر یوں کے زخموں پر تقریروں اور بیا نات کی حد تک مرہم رکھنا چاہتی ہے ۔ قوم بڑی تعداد میں اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے کشمیر مارچ میں شر کت کر ے ۔کشمیر مارچ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق حکو مت کو واضع لائحہ عمل پیش کر یں گے ،اس سلسلے میں مقبوضہ کشمیر کی قیادت سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا ، سیکرٹری جنرل زبیر صفدر ، مر کزی میڈیا کو آرڈینیٹر شاہد شمی ، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات راشد عمر اولکھ اور ضلعی سیکرٹری اطلاعات سجاد احمد عباسی بھی مو جو د تھے۔امیر العظیم نے کہا مقبوضہ کشمیر کی قیادت کومحصور کر دیا گیا ہے ان کا جان مال عزت آبرو انڈین فوج کے رحم کر م پر ہے۔ ہزاروں نوجوانوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر دیا گیا ہے اور سینکڑوں خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر کے حو الے سے واضع اور ٹھوس قومی پالیسی تر تیب دی جائے ،پاکستان میں مخصوص قسم کے حالات پید اکر کے قومی نو عیت کے اُمور کو نظر انداز کر دیا جا تا ہے ، امیر العظیم نے کہا کہ حکو مت نے اعلان کیا تھا کہ ہر جمعہ کو بارہ بجے وہ اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کر یں گے مگر دو جمعے کے بعدیہ کام بھی ختم کر دیا گیا ۔ ہمارا حکومت سے گلہ ہے کہ وہ نہ تو خود مسئلہ کشمیر پر کچھ کر نے کو تیار ہے اور جو لوگ مسئلہ کشمیر کے لیے کچھ کررہے ہیں اُن کے لیے بھی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں ،اس وقت ہندوستان میں جو مخصوس حالات پیدا ہو گئے ہیں ہم اُن کے باے میں بھی آواز بلند کریں گے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہندوستان کے نام نہاد جمہوری اور سیکولر چہر ے کو بے نقاب کر کے اُن کا خونخوار چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا جا ئے ۔انھوں نے کہا حکو مت کو جس طر ح سے کشمیر یوں کے حق میں آواز اُٹھا نی چا ہیے تھی وہ نظر نہیں آئی بلکہ حکو مت نے پیمرا کو بھی غیر رسمی طور پر ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اُجاگر نہ کر ے ۔انھوں نے کہا سوشل میڈیا پر ویڈیوز گر دش کر رہی ہیں کہ حکو مت نے ہندوستان سے ایک بار پھر آلو پیاز کی تجارت شروع کر دی ہے ، ہم حکو مت سے پو چھنا چاہتے ہیں کہ کتنے شر م کی بات ہے پہلے تو آپ کہتے تھے کہ ہم نے انڈیا کے ساتھ ہر طر ح کے معاہدے اور تعلقات ختم کر دیے ہیں مگر اب معاملات اس کے بر عکس نظر آرہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں