لاہور،تھانوں کی حدود میں جرائم کی شرح میں اضافہ

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو) شہر کے مضافاتی علاقوں میں 17 سے 50 مربع کلومیٹر پر محیط پولیس اسٹیشن چوہنگ، مانگا منڈی، سندراوررائے ونڈ کے تھانوں کی حدود میں آبادی کے تناسب کے ساتھ ساتھ سالانہ جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو گیا۔ ان چار تھانوں کی حدود میں رہائش پذیر ساڑھے 18 لاکھ شہریوں کیلئے محض 357 کے قریب پولیس اہلکار تعینات ہیں جو جرائم کی شرح روکنے کیلئے ناکافی ہیں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 8 لاکھ سے زائد آبادی اور 50 مربع کلومیٹر کی حدود کے ساتھ تھانہ رائے ونڈ سٹی مضافاتی علاقے کا سب سے بڑا تھانہ ہے جس کی حدود مانگا منڈی، سندر اور کوٹ رادھا کشن سے ملتی ہے۔ شہر کی باﺅنڈری پر واقع اس تھانے کی 2 پولیس چوکیاں بھی ہیں، جہاں پر سالانہ جرائم کی تعداد 1800 کے قریب ہے جبکہ اس تھانے میں صرف 107 پولیس افسران اور اہلکار تعینات ہیں جو کہ آبادی کے لحاظ سے انتہائی ناکافی ہیں۔ اسی طرح 34 مربع کلو میٹر کے ساتھ ملتان روڈ پر واقع تھانہ مانگا منڈی دوسرے نمبر پر ہے جہاں پر ساڑھے تین لاکھ کی آبادی کیلئے 91 پولیس افسران اور اہلکار تعینات ہیں جن میں چند لیڈی کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔ اس تھانے کی حدود میں سالانہ جرائم کی تعداد 600 کے قریب ہے۔ ملتان روڈ پر واقع سندر پولیس سٹیشن 33 مربع کلومیٹر کی حدود کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ اس تھانے کی حد بندی دریائے راوی، رائے ونڈ، چوہنگ اور مانگا منڈی سے ملتی ہے۔ یہاں چار لاکھ شہریوں کی حفاظت کیلئے صرف 67 تھانیدار اور اہلکار تعینات ہیں جن میں زیادہ تر اہلکاروں کی ڈیوٹی وہاں پر مقیم چائینز کی سیکیورٹی پر لگی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ تھانہ سندر کی حدود میں سالانہ جرائم کی تعداد تقریباً 1200 کے قریب ہے۔ اسی طرح 17 مربع کلومیٹر کے رقبے کے ساتھ ملتان روڈ پر واقع تھانہ چوہنگ چوتھے نمبر پر ہے جس کی آبادی ساڑھے تین لاکھ کے قریب ہے۔ یہاں سالانہ 2 ہزار جرائم ہوتے ہیں۔ اس تھانے میں 86 اہلکار مقامی رہائشیوں کی حفاظت کیلئے ناکافی ہیں۔ اس حوالے سے شہریوں نے دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کے بڑھتے ہوئے تناسب کو دیکھتے ہوئے اور جرائم کی روک تھام کیلئے ان علاقوں میں مزید تھانے بنائے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں