پاکستان کا غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ ایران کی حمایت کا ظاہر کرتا ہے، جنرل نعیم خالد لودھی

لاہور ( ایچ آراین ڈبلیو) دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان کا غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ ایران کی حمایت کا ظاہر کرتا ہے تاہم ثالثی کی کوشش کرنے میں کوئی حرج نہیں۔تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا ہے کہ امریکا کے کچھ معاشی ، سیاسی اور ملٹری اہداف ہیں جس کی وجہ سے اس نے ایرانی جنرل پر حملہ کیا۔
امریکا ایران کی کشیدگی عالمی جنگ کی طرف نہیں جا سکتی۔نعیم خالد لودھی نے کہا ہے کہ ایرانی لیڈر شپ میں بہت ذہین لوگ ہیں اور وہ اپنے ردِعمل میں کوئی غلطی نہیں کریں گے۔جب کہ عرب ممالک سوائے قطر کے امریکا کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔پاکستان نے کسی کا بھی ساتھ نہ دینے کا اعلان کر کے ایران کے ساتھ کھڑے ہونے کا اشارہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان کا قد کاٹھ اتنا چھوٹا نہیں جتنا ہم سمجھتے ہیں اور ثالثی کی کوشش کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

جب کہ سابق سیکرٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ بڑی طاقتیں میدان میں آ گئی ہیں اور امید ہے جلد مذاکرات کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔پاکستانی حکومت اپنا موقف دے چکی ہے اور اس سے اچھا کوئی موقف نہیں ہو سکتا لیکن اگر کوئی حالات خراب ہوتے ہیں تو پاکستان کو اپنا مفاد دیکھنا ہو گا۔جب کہ دوسری جانب امریکی حکام نے ایرانی وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرنے سے روک دیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق امریکی حکام نے ایرانی وزیر خارجہ کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ٹیلی فون کیا۔
مزید یہ کہ امریکی حکام نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزا جاری کرنے سے بھی انکارکر دیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق جواد ظریف کو یو این آنے سے روکنے کا امریکی اقدام 1947ء کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ اپنے متوقع خطاب میں مقتول ایرانی جنرل سلیمانی کے قتل پر سلامتی کونسل میں مذمتی بیان دینا چاہتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں