حکومت کی تمام پالیسیوں کا مقصد پسے ہوئے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے، وزیراعظم

نوشہرہ:(ایچ آراین ڈبلیو)وزیراعظم نے اضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ کا افتتاح کردیا- وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کا سب سے بڑا چیلنج ملک کو فلاحی ریاست بنانا اور تمام پالیسیوں کا مقصد پسے ہوئے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے۔ اضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرائی پورٹ سے تجارت میں اضافہ ہوگا، روزگار ملے گا اور یہاں کے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا لیکن اس سے پہلے ریلوے سسٹم کی بہتری کے لیے پیسہ خرچ نہیں کیا گیا جس سے ریلوے کے حالات دن بدن بگڑتے گئے، انگریز جو پٹڑیاں چھوڑ کرگیا تھا اس سے کم پٹڑیاں ہوگئیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماضی کی حکومتیں ایلیٹ کلاس اور مخصوص طبقوں کیلیے آئیں، آہستہ آہستہ سرکاری اسپتالوں کا برا حال ہوا، لوگ پرائیویٹ اسپتال جانےلگے لیکن ہماری حکومت کا سب سے بڑا چیلنج ملک کو فلاحی ریاست بنانا اور حکومت کی تمام پالیسیوں کا مقصد پسے ہوئے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریلوے کے مزدور اور انجینئر کو کہنا چاہتا ہوں آپ ریلوے کو ایسے چلائیں جیسے اپنی گاڑی کی حفاظت کرتے ہیں اور ہم کسی قسم کا سفارشی سسٹم نہیں لائیں گے اور کرپشن کوئی بھی کرے، آپ صرف معلومات دیں، ان کرپٹ عناصر کے خلاف ایکشن لینا ہمارا کام ہے، شیخ رشید نے ریلوے کا خسارہ کم کیا، ریلوے کو اب پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ریلوے ٹیکنالوجی میں چین سب سے آگے ہے اور ہم چین سے ملکر ایم ایل ون بنارہے ہیں، جو اس ملک کو ہرطرح کا فائدہ دے گی اور یہ پروجیکٹ پاکستان ریلوے میں انقلابی تبدیلی لائے گا، ایم ایل ون کے بعد کراچی سے پشاور ٹرین 8 گھنٹے میں پہنچے گی جب کہ ریلوے کی تما م زمینوں کو بیچیں گے اور کمرشل کریں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم کمزور طبقے کےلیے190 ارب روپے کا احساس پروگرام لائے، تاریخ میں سب سے زیادہ اسکالرشپس اور قرضے دےرہے ہیں، غریب خاندان کو احساس صحت کارڈ دیں گے، نیا پاکستان ہاوَسنگ سوسائٹی کے ذریعے50لاکھ گھر بنا رہے ہیں، نیا پاکستان ہاؤسنگ سوسائٹی سے 40 صنعتیں شروع ہوجائیں گی۔اس سے قبل وزیراعظم ہاؤس کی جانب ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ کا افتتاح کردیا، پاکستان ریلویز نے 12 مہینے میں 507 ملین روپے کی لاگت سے اضا خیل ڈرائی پورٹ کا یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا، اضاخیل ڈرائی پورٹ 28 ایکڑ پر محیط ہے جس میں مال برداری کی نقل وحمل یعنی لوڈنگ اور اَن لوڈنگ کی جدید سہولیات دستیاب ہیں۔وزیراعظم ہاؤس کے مطابق یہ ڈرائی پورٹ نوشہرہ شہر سے 8 کلومیٹر کی دوری پر مین جی ٹی روڈ پر واقع ہے اور اسے رنگ روڈ پشاور کے ساتھ براستہ سڑک رسائی بھی حاصل ہوگی، اضا خیل ڈرائی پورٹ کے ذریعے کراچی بندرگاہ سے فریٹ کی ملک میں نقل وحمل اور پھر اس سامان کی افغانستان کو براستہ سڑک منتقلی کی جاسکے گی۔وزیراعظم ہاؤس کے مطابق اضاخیل ڈرائی پورٹ اور سی پیک کے تحت پشاور سے کراچی تک 1872 کلو میٹر طویل ریل ٹریک کے قیام سے پاکستان ریلویز مال برداری کے ضمن میں مارکیٹ کا 20 فیصد شیئر حاصل کرنے کے قابل ہوجائے گا، اس سے پاکستان ریلوے آنے والے 5،6 سالوں میں اپنے سالانہ خسارے پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گا۔حکومت پاکستان کی لاجسٹکس کو فروغ دینے کی پالیسی کے مطابق اضا خیل ڈرائی پورٹ عوام اور تاجروں کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے قومی معیشت میں بھی اپنا کردار ادا کرے گا، پاکستان ریلویز کے ذریعے اشیاء اور مال کی ملک کے طول وعرض میں نقل وحمل کے لیے اس ڈرائی پورٹ کو پشاور سے اضا خیل نوشہرہ منتقل کرنے کا یہ منصوبہ 2006 میں ترتیب دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں