حکومت کو زرعی شعبے میں اصلاحات کر کے جدید طرز زراعت کو متعارف کروانا چاہیے

اوکاڑہ (ایچ آراین ڈبلیو) ملک کو درپیش گندم کی قلت کے حالیہ بحران کے حوالے سے طلباء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد زکریا ذاکر کا کہنا تھا کہ حکومت کو زرعی شعبے میں اصلاحات کر کے جدید طرز زراعت کو متعارف کروانا چاہیے تاکہ کسان اپنی زمینوں سے زیادہ پیدوار حاصل کریں اور غذائی قلت کے مسائل پہ قابو پایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کھادوں، زرعی ادویات اور زرعی مشینری پہ سبسڈی دے کر کسانوں کو مضبوط اور خودکفیل بنانے کی ضرورت ہےاور اس کے ساتھ ساتھ فصلوں کی انشورنس کا نظام بھی قائم ہونا چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو دیہی علاقوں کی تعمیر و ترقی پہ بھی توجہ دینی چاہیے تاکہ شہری آبادی میں بڑھتے ہوئے اضافے کو روکا جا سکے۔
پروفیسر زکریا نے بتایا کہ جرمنی اور ہالینڈ کا ایک کسان باون افراد کے لیے خوراک پیدا کرتا ہے جبکہ ہمارا ایک کسان بمشکل ایک فرد کی غذائی ضروریات پوری کر سکتا ہے حالانکہ ہمارے پاس زرخیز زمین اور بے پناہ قدرتی وسائل موجود ہیں۔
انہوں نے اس بات پہ زور دیا کہ جدید دنیا میں استعمال ہونے والے زرعی طریقے جیسا کہ ڈرون فارمنگ، گرین ہاوس فارمنگ، ٹنل فارمنگ اورعمودی فارمنگ کو اپنانا چاہیے کیونکہ اس کے بغیر ہم بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا زرعی شعبے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدید تحقیق کو استعمال کر رہی ہے جبکہ ہم ابھی تک دقیانوسی طریقوں سے کاشت کاری کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں