اوکاڑہ یونیورسٹی میں طلباء کےلیے ٹریفک کے حفاظتی اقدامات کا مطالبہ

اوکاڑہ (ایچ آراین ڈبلیو) اوکاڑہ یونیورسٹی کی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے بروز ہفتہ ہونے والے اجلاس میں ضلعی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طلباء کے لیےکینال روڈ اور ملتان روڈ پہ ٹریفک کے حفاظتی اقدامات عمل میں لائے تاکہ کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقع سے بچا جا سکے۔
اے ایس اے کے صدر ڈاکٹر حمود الرحمن نے اوکاڑہ یونیورسٹی کے بارہ ہزار طلباء کی صبح سے لے کر شام کر آمد و رفت کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے ضلعی انتطامیہ سےیونیورسٹی کے اردگر کے راستوں پر ٹریفک وارڈنز کی تعنیاتی کی درخواست کی ہے۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے دیگر عہدہ داران ڈاکٹر شعیب سلیم، ڈاکٹر محمد اقبال، ڈاکٹر فہیم ارشد اور رائے امتیاز بھی موجود تھے۔
اے ایس اے نے مقامی انتظامیہ کو اس بات پہ قائل کرنے کا بھی فیصلہ کیا کہ وہ پیدل کراسنگ کے پل کی نیشنل ہائی وے تک توسیع کرے یا ریلوے لائن اور ہائی وے کے اوپر ایک فلائی اوور تعمیر کیا جائے تاکہ طلباء کی کیمپس تک رسائی آسان اور تیز بنائی جا سکے۔
یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق اس وقت بارہ ہزار طلباء اوکاڑہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں اور ان میں سے ایک بڑی تعداد کیمپس تک آنے جانے کے لیے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ استعمال کرتی ہے کیونکہ یونیورسٹی کے پاس ابھی نو بسیں ہیں جن میں صرف طالبات کو ٹرانسپورٹ مہیا کیا جاتی ہے۔اس صورت حال میں ٹریفک حادثات کے امکانات موجود ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدزکریاذاکر کی قیادت میں حادثات کی روک تھام کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے جس میں طلباء کی تربیت اور حد رفتار کے سائن بورڈ ز کی تنصیح ہے۔ ضلعی انتظامیہ سے بھی اس سلسلے میں تعاون کی اپیل کی جا تی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں