ایف بی ایریا: G+2 پورشن عمارت کا ریٹ 20 لاکھ، شہزاد کھوکھرغیرقانونی تعمیرات کا بدمست ہاتھی

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) ایک طرف سپریم کورٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نااہلی کے قصے زبان زد عام ہیں تو دوسری طرف مختلف ٹاؤنز میں‌ افسران نے اپنے اپنے پیکیج کو بچانے کے لئے بلڈرز کو جلد از جلد از کام سمیٹنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں- ان میں گلبرگ ٹاؤن میں ہونے والی غیرقانونی تعمیرات کے ذمہ دار ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد کھوکھر نے جو اس وقت گلبرگ ٹاؤن میں غیرقانونی تعمیرات کا بدمست ہاتھی بن چکا ہے کو مکمل کرنے کے لئے بلڈرزکو دو ماہ کی ڈیڈ لائن دے دی ہے- پلاٹ نمبر R-1550 بلاک 3 فیڈرل بی ایریا میں ہونے والی غیرقانونی تعمیرات میں رہائشی نقشے پر پورشن بنائے جارہے ہیں، وہاں شہزاد کھوکھر اس ضمن میں آنے والی تمام شکایات کو ردی کی ٹوکری کی نذر کر دیا ہے- ایچ آراین ڈبلیو کو معلوم ہوا ہے کہ شہزاد کھوکھر نے G+2 پورشن کا ریٹ 20 لاکھ روپے فکس کیا ہوا ہے اور اگر بلڈر تیسرا فلور کا خواہشمند ہے تو اسے مزید 15 لاکھ ادا کرنا ہوں گے- کرپشن کے اس بدمست ہاتھی نے تعمیراتی قوانین کو اپنے پاؤں‌ تلے روندا ہوا ہے- اس وقت فیڈرل بی ایریا کے جن بلاکس میں‌ شہزاد کھوکھر کی حکمرانی ہے وہاں تقریبا 60 سے زائد غیرقانونی پورشن نما عمارتیں بن رہی ہیں جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کس طرح‌ فیڈرل بی ایریا کی بہترین رہائشی پلاننگ کا ستیاناس کر کے کروڑوں روپے اینٹھ رہے ہیں- ایچ آراین ڈبلیو ان غیرقانونی عمارتوں کا مکمل سروے کرکے روزانہ ان کی تفصیلات شائع کرے گا تاکہ یہ ریکارڈ مرتب کر کے آئندہ سپریم کورٹ میں‌ متفرق درخواست کے ساتھ پیش کیا جائے اور کرپشن کے بدمست ہاتھی شہزاد کھوکھر کے کالے کارناموں کو بے نقاب کیا جائے-

اپنا تبصرہ بھیجیں