پی ٹی آئی اراکین بے سروپا بیان دینے کے بجائے آئین و قانون کا مطالعہ کریں، مرتضی وہاب

کرا چی (ایچ آراین ڈبلیو) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون ماحولیات اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے آج سندھ سمبلی کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت صوبائی معاملہ ہے ہم این آئی سی وی ڈی ،جناح ہسپتال اور این آئی سی ایچ کے وفاق کے حوالے کرنے سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے اس سے اختلاف رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان تینوں ہسپتالوں کو چلانے کے لیے وفاقی حکومت نے بجٹ میں ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا مگر تحریک انصاف کے رہنما ان اسپتالوں کو وفا ق کی جانب سے چلانے کے لیے بیان بازی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے 17 جون 2019 کے کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے وفاقی حکومت ان ہسپتالوں کو چلا نہیں سکتی اور ان کو سندھ حکومت ہی بہتر چلا رہی ہے مگر تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے این آئی سی وی ڈی کے دورے میں بلندوبانگ دعوے کئے کہ اب ان ہسپتالوں کو پی ٹی آئی سنبھالے گی۔انہوں نے کہا کہ خرم شیر زمان جیسے سیاست دان اپنی ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ یہ اسپتال اب پاکستان تحریک انصاف چلائے گی۔انہوں نے کہا کہ ان اراکین کو اتنا علم نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف اور وفاقی اور صوبائی حکومت علیحدہ چیزیں ہیں ہر معاملہ پر بے سروپا بیان دینے کے بجائے وہ آئین و قانون کا مطالعہ کریں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 2011 سے لے کر 2019 تک ان ہسپتالوں پر جو اخراجات ہوئے ہیں وہ اخراجات صوبائی حکومت کو واپس کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ان تینوں ہسپتالوں کو چلانے کے لیے سالانہ 16 ارب روپے کا بجٹ درکار ہے جسے سندھ حکومت کابینہ اور اسمبلی کی منظوری سے عوام کی فلاح کے لئے منظور کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان ہسپتالوں بالخصوص این آئی سی وی ڈی کی حالت سندھ حکومت کے پاس آنے سے قبل کیا تھی اور آج کیا ہے۔آج یہ ادارے اسٹیٹ آف دی آرٹ بن چکے ہیں۔پورے پاکستان سے آج لوگ ان اداروں میں علاج کرانے کےلئے آتے ہیں ۔صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے صوبائی مشیر نے کہا کہ وفاقی کابینہ پہلے ہی یہ معاملہ حل کر چکی ہے مگر خرم شیر زمان بیان بازی سے اپنی دکان چمکا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 17 ماہ میں عوام کے مسائل کے حل کے لیے تحریک انصاف سنجیدگی نہیں دیکھا رہی بلکہ عوام کو ذخیرہ اندوزوں کے حوالے کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معاشی صورتحال کو کوئی جماعت سنبھال سکتی ہے تو وہ پاکستان پیپلزپارٹی ہے کیونکہ پیپلزپارٹی سولو فلائٹ پر یقین نہیں رکھتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں