نئے ڈی جی SBCA کے لئے سندھ حکومت کا فارمولہ: نیک نام بھی اپنا کام بھی..!

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) سپریم کورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی کے معاملے میں سندھ حکومت کو الجھا کر رکھ دیا ہے- سپریم کورٹ نے سابق ڈی جی ظفر احسن کو ان کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے سندھ حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس ادارے میں کسی ایماندار شخص کو ڈائریکٹر جنرل تعینات کریں، یہ حکم دراصل سندھ حکومت کے لئے دراصل فاقہ کشی کے برابر تھا کیونکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نہ صرف سندھ حکومت کی کرپشن آمدنی کا بہت بڑا ذریعہ ہے بلکہ منظور قادر کی طرف سے بھرتی کئے گئے نوازش شدہ افسران اور اہلکاروں کے لئے سونے کی کان ہے جسے یہ روزانہ کی بنیاد نوچ کرکراچی کے انفرااسٹرکچر کو جنگ زدہ شام میں تبدیل کر رہے ہیں، کیونکہ اس سے قبل ایچ آراین ڈبلیو نے ایس بی سی اے کے ایماندار افسران کی جو فہرست شائع کی تھی ان میں کسی بھی ایسے افسر کا نام نہیں تھا جسے کرپشن کے بے تاج بادشاہ منظور قادر نے بھرتی کیا تھا- گنے چنے چند افسران پرانے دور کے بھرتی شدہ ہیں‌ اور سب کے سب ہی ریٹائر ہونے کے قریب ہیں- ایس بی سی اے میں اس وقت ڈی جی کا عارضی چارج آشکار داور کے پاس ہے اور جن کی نیک نام شہرت کا ادارہ خود بھی قائل ہیں لیکن ایسے افسران سندھ حکومت کے لئے قطعی ناقابل قبول ہیں- ایچ آراین ڈبلیو کو معلوم ہوا ہے کہ سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بادل نخواستہ آشکار داور کر ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے مستقل کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن آشکار داور نے سندھ حکومت کے لئے جو شرائط رکھی تھیں اس سے نہ صرف غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی بہت زیادہ بڑھ جاتی بلکہ کرپشن کا خون لگے افسران بھی بھوکوں مرتے، اس لئے سندھ حکومت نے آشکار داور کے نام کو ڈی جی کی لسٹ‌ سے خارج کر دیا ہے- ایچ آراین ڈبلیو کو معلوم ہوا ہے کہ اب سندھ حکومت نے نئے ڈی جی کے لئے کے ڈی اے کے سابق ڈی جی سمیع صدیقی سے رابطہ کیا ہے لیکن سمیع صدیقی بھی موجودہ صورتحال میں اس عہدے کا چارج لینے کے لئے تذبذب کا شکار ہیں، انہیں ایک طرف تو کرپشن کی آمدنی کا پہاڑ نظر آ رہا ہے تو دوسری طرف سپریم کورٹ کے ڈنڈے نے انہیں دن میں تارے دکھائے ہوئے ہیں، چنانچہ آج کل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں نئے ڈی جی کی تلاش ہنوز جاری ہے- سندھ حکومت کا فارمولہ یہی ہے کہ وہ ایسا بندہ لانے میں کامیاب ہو جائیں جن سے ان کا کام بھی پورا ہو اور بظاہر یہ ڈی جی نیک نام بھی ہو-

اپنا تبصرہ بھیجیں