گلبہار میں غیرقانونی بلڈنگ کا انہدام، عوام کا پیمانہ لبریز، سڑکوں پر زبردست احتجاج

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) رضویہ سوسائٹی گولیمار میں‌بلڈنگ منہدم ہونے کے واقعہ میں علاقہ مکینوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، علاقہ مکین احتجاج کرتے ہوئے روڈ پر آگئے، احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ہیں ، اس پر درج ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے ۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملبے تلے دبے افراد کو جلد نکالا جائے ۔ احتجاجی مظاہرین میں خواتین بڑی تعداد شریک ہیں- اس وقت پولیس کی بھاری نفری صورتحال کو قابو کرنے کی غرض سے گولیمار پہنچ چکی ہے- واضح رہے کہ دو دن گزر جانے کے بعد بے ضمیر ادارہ اور کراچی کے شہریوں کا خون پینے والا محکمہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اس افسر اور اس کی ٹیم کو سامنے نہیں لا سکی ہے جس کے دور میں یہ غیرقانونی عمارت بنی اور اب بھی غیرقانونی فلور کا کام تیزی سے جاری تھا- آج کل یہاں بدنام زمانہ رشوت خور عامر کمال جعفری اور جمالی برادران لیاقت آباد ٹاؤن کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں اور تمام تر نشاندہی کے باوجود یہ لوگ نہ صرف اپنی حرام کاریوں سے باز آ رہے ہیں اور نہ انہیں کوئی ڈر خوف دکھائی دیتا ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ ان کی پتی میں حصہ سندھ حکومت کو پورا پورا جاتا ہے- تازہ ترین اطلاع کے مطابق ‏گولیمار میں عمارتیں منہدم ہونے کا واقعہ، ملبے سے مزید دو افراد کی لاشیں مل گئیں ، ‏طارق علی اور عامر نایاب کی لاشی عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئیں، ‏عمارتیں گرنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 19 ہوگئی- اس واقعہ کے بعد عوام کے احتجاج میں مزید شدت اختیار کر گئی ہے-

اپنا تبصرہ بھیجیں