اگر صورتحا ل یہی رہی تو ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، خالد مقبول

کر اچی (ایچ آراین ڈبلیو) متحد ہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے ذیلی ادارے خد مت خلق فا ؤنڈیشن کے زیر اہتمام لگا ئے جا نے والے بلڈ ڈونیشن کیمپ کے مو قع پر ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے ذرائع ابلا غ سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ ہم جو کام کر رہے ہیں یہ ہما را فر ض ہے اور ہم جن کیلئے کر رہے ہیں یہ انکا حق ہے تھلیسمیاسے متا ثرہ بچوں کیلئے خون کے عطیات جمع کئے جا رہے ہیں اور یہ کام ہم اپنا قومی قر یضہ سمجھ کر سر انجام دے رہے ہیں سندھ حکو مت کی جا نب سے جو اقداما ت اٹھا ئے گئے جن میں لا ک ڈاؤن بھی شامل ہے ایم کیو ایم پاکستان نے اس کی مکمل تا ئید کی تھی لیکن اس کے ذیل میں دیگر اقداما ت کئے جا نے تھے وہ ابتک بد قسمتی سے نہ ہو سکیں ہم یہ سمجھتے ہیں اگر صورتحا ل یہی رہی تو ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے راشن تقسیم کر نے جو عمل سندھ حکو مت نے تر تیب دیا اس سے ہم لا علم ہیں ہم نے حکو متو ں کو یہ مشورہ دیا تھا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہا ں بلد یا تی نظام ابھی تک موجو د ہے اور اسکی جڑیں گلی محلو ں تک جا تی ہیں اس موقع پر سینئرڈپٹی کنوینر عامر خان رابطہ کمیٹی کے اراکین فیصل سبزواری،اسلم آفریدی، ڈپٹی میئر ارشد حسن اور خد مت خلق فا ؤنڈیشن کے تر جمان عبد الو سیم بھی مو جو د تھے۔سوالا ت کا جو اب دیتے ہو ئے ڈاکٹر خالدمقبو ل صدیقی نے کہا کہ مشکل صورتحا ل سے ایک حقیقی قیا دت ہی با ہر نکل سکتی ہے لیکن پاکستان میں بد قسمتی سے حقیقی قیا ت کے سامنے مصنو عی قیا دت کھڑی کر دی جا تی ہے انہو ں نے کہا کہ لا ک ڈاؤن عوام کے مفا د میں ہے اور جو کسی جو از کے بغیر اس کی خلا ف ورزی کر رہا ہے تو وہ غلط ہے مجبو ری کی حالا ت میں نکلا جاسکتا ہے اس مو قع پر کے کے ایف کے تر جمان عبد الو سیم نے ابتک کی کا ر کر دگی پر بر یفنگ دیتے ہو ئے کہاکہ خد مت خلق فا ؤنڈیشن نے سندھ میں ایک لا کھ 25ہزار سے زائد راشن بیگ ایک لا کھ ماسک سینیٹارئز صابن فر اہم کئے ہیں جبکہ طبی عملے کو سینکڑوں حفا ظتی کٹس بھی فر اہم کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں