صوبائی وزیر صحت سندھ، ناکامی پر مستعفی ہو جائیں: پاسبان

کراچی ( ایچ آراین ڈبلیو) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیئر رہنما رفیق احمدخاصخیلی نے کہا ہے کہ وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو ناکام ہو چکی ہیں،فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ صوبائی وزیر صحت،محکمہ صحت اور سندھ کی عوام کے لئے خطرناک جان لیوا مرض بن چکی ہیں،ڈاکٹر فرقان کی موت کا مقدمہ صوبائی وزیرصحت صاحبہ کے خلاف درج کیا جائے۔وینٹی لیٹر کی کمی شدید ہو گئی ہے، ڈاکٹر فرقان کی موت کا ذمہ دارمحکمہ سندھ ہے۔ کوروناوائرس کی وجہ سے ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر فرقان الحق، پاکستان اسٹیل اسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عبدالقادر سومرو اور ماہر امراض نسواں ڈاکٹر زبیدہ ستار سمیت تین مایہ ناز ڈاکٹرز کی موت وزیر صحت صاحبہ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔حفاظتی سامان کے بغیر ڈاکٹرز کورونا سے کب تک لڑیں گے، کیا سندھ حکومت صوبہ سندھ سے ڈاکٹرز کا صفایا کرنا چاہتی ہے؟اتوار کے روز کورونا وائرس کے سبب انتقال کرجانے والے ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر کی شدید ضرورت تھی،ان کی فیملی انہیں روزے کی حالت میں ایمبولینس میں ڈال کر کراچی کے متعدد اسپتالوں کے چکر لگاتی رہی لیکن مطلوبہ سہولت دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے وہ دم توڑ گئے۔ملک کے سب سے بڑے شہر میں ایک ڈاکٹر کو وینٹیلیٹر نہیں مل سکا تو عام شہریوں کا کیا بنے گا؟سندھ حکومت کی نہ ختم ہونے والی کرپشن اور بیڈ گورننس کے تسلسل نے سندھ کے عوام کو حقیقی معنوں میں وینٹی لییٹر پر پہنچا دیا ہے، کورونا کے مریض وینٹیلیٹر کی عدم دستیابی کے باعث موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔پیپلز پارٹی اب بھٹو کی پارٹی نہیں رہی بلکہ پیپلز پارٹی سندھ کے غریب عوام کے لئے خون چوسنے والی جونک کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ایک طرف پولیس لوٹ مار کر رہی ہے اور دوسری طرف سندھ حکومت کورونا وبا میں لوگوں کی قیمتی جانوں سے کھیل رہی ہے۔عام لوگوں کو جو راشن تقسیم کیا جانا تھا وہ بھی ہڑپ کیا جارہا ہے اور طبی سہولیات کے لئے فراہم کی جانے والی امداد بھی شاید جنات میں تقسیم کر دی گئی ہے۔حکومت سندھ کرپشن کی ہوس میں طبی ایجادات کرنے والے نوجوان ٹیلنٹ کو فراموش کر بیٹھی ہے۔پاسبان اقتدار میں آکرصحت کے بجٹ میں نمایاں ترین اضافہ کرے گی اور ملک بھر کے میدیکل کالجز اور بڑے اسپتالوں میں اور ادویات کی فیکٹریوں میں ریسرچ اینڈ پروڈکشن کے شعبہ جات قائم کرے گی جن میں طبی ایجادات کرنے والے نوجوان سائنسدانوں کی سرپرستی کی جائے گی۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں کورونا وبا سے عوام کے ساتھ ساتھ پے در پے ڈاکٹرز کی اموات اورمحکمہ صحت سندھ کی جانب سے طبی سہولیات کی عدم فراہمی اور لاپرواہی پر انتہائی غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے پاسبان کے سینیئر رہنما ر فیق احمد خاصخیلی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑ رہے ہیں،  انہیں طبی سہولیات کی عدم فراہمی شرمناک ہے۔سندھ کے عوام وزیر اعلی سندھ کے سامنے ہاتھ جوڑکر التجا کرتے ہیں کہ وہ فوٹو سیشن اور بیانات بند کر کے کورونا کے علاج کیلئے عوام کو مکمل سہولیات فراہم کریں۔ ملک کے ڈاکٹرز اس وقت براہ راست وائرس کے نشانے پر ہیں۔سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے جواب میں رپورٹ جمع کروائی ہے کہ صوبہ میں مناسب تعداد میں وینٹی لیٹرز موجود ہیں تو پھر جس وقت ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر کی ضرورت تھی تب ان تمام ویٹیلیٹرز کو زمین کھا گئی تھی یا آسمان؟#  

اپنا تبصرہ بھیجیں