بجٹ کی تیاری کے حوالے سے بلدیہ اعلیٰ سکھر کا اجلاس

سکھر(ایچ آراین ڈبلیو) مالی سال 2020-21 کے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے بلدیہ اعلیٰ سکھر کا اجلاس ‘ نئی ترقیاتی اسکیموں ‘ ریکوری میں تیزی لانے سمیت ملازمین کی اپ گریڈیشن سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین فنانس کمیٹی ڈاکٹر علی نواز کھوسو نے کی ‘ میونسپل کمشنر محمد علی شیخ نے درپیش مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے اہم تجاویز پیش کیں۔ میٹنگ میں یوسی چیئرمین فرید صدیقی‘ایکسین سہیل احمد میمن‘اکاﺅنٹس آفیسریوسف ملک ‘ ٹیکسیشن آفیسر خالد جتوئی ‘ پی آر او پیر عطاءالرحمن خان‘ایس پی اوعابد علی انصاری‘ اے ای این الیکٹریک فیاض میمن سمیت تمام محکموں کےافسران نےشرکت کی۔ میونسپل کمشنر محمد علی شیخ نے بریفنگ دیتے ہوئےبتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی مجموعی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ہوگا جبکہ جاری ترقیاتی کاموں کےلئے گزشتہ مالی سال میں مختص رقم کا جتنا حصہ استعمال کر پائے ہیں اسی حساب سے رواں مالی سال کے بجٹ میں رقم مختص کی جائے ‘ زائد رقم مختص کرنے سے اخراجات میں اضافہ ہوگا ‘ نئی ترقیاتی اسکیموں میں صرف انہیں ترجیح دینا ہوگی جو انتہائی ضروری ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ریکوری پر بھی خصوصی توجہ دینا ہوگی تاکہ بلدیہ اپنے وسائل کو بڑھاسکے اور شہر میں تیزی سے ترقیاتی کام ہوسکیں ۔ میونسپل کمشنر نے ملازمین کے گریڈز میں توازن نہ ہونے کے مسئلے پر شرکاءکی توجہ مرکوز کراتے ہوئے کہا کہ میرے پاس آئے روز ملازمین درخواستیں جمع کراتے ہیں کہ ہمیں اپ گریڈ کیا جائے ‘ کئی ملازمین اپ گریڈیشن سے فائدہ اٹھا چکے اور کئی ملازمین کا مسئلہ اب تک حل نہیں ہو پایا ہے ‘ ہمیں اس طرف بھی توجہ دینا ہوگی اور پوسٹس کے حساب سے تمام ملازمین کو مساوی اسکیل دینا ہونگے جو کہ ان کا حق ہے ۔ چیئرمین فنانس کمیٹی ڈاکٹر علی نواز کھوسو نے میونسپل کمشنر محمد علی شیخ کی تجاویز اور درپیش مسائل پر کڑی نظر رکھنے پر ان کے لئے تعرفی کلمات ادا کرتے فہوئے کہا کہ انہیں چارج سنبھالے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں ہوا مگر جس انداز میں انہوں نے مسائل اجاگر کئے اور ان کا حل بھی پیش کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ تمام مسائل پر اچھی طرح نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریفارمز کی ضرورت ہے ‘ ملازمین کے گریڈز میں ویری ایشن کو ختم ہونا چاہئے جبکہ ریکوری بڑھانے کے لئے ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا ۔ میٹنگ کے اختتام پر میونسپل کمشنر نے تمام محکموں کے سربراہان کو دو روز میں شیڈول آف اسٹبلشمنٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں