قرنطینہ کے دوران تین راتوں تک سانس لینے میں دقت پیش آئی، ندا یاسر

(ایچ آراین ڈبلیو)معروف ٹی وی میزبان و اداکارہ ندا یاسر، ان کے شوہر اداکار یاسر نواز اور ان کے بیٹے میں گزشتہ ماہ 25 مئی کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا تھا۔قرنطینہ کے دوران ایسی خبریں بھی وائرل ہوئیں کہ ندا یاسر کی طبیعت انتہائی خراب ہوگئی ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا ہے۔تاہم ایسی خبریں وائرل ہونے کے بعد اداکارہ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں وضاحت کی تھی کہ ان کی طبیعت خراب نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ ہسپتال منتقل ہوئی ہیں۔اداکارہ نے اپنے حوالے سے چلنے والی تمام خبروں کو جھوٹا قرار دیا تھا، تاہم اب اداکارہ نے اپنا کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد اپنی طبیعت پر کھل کر بات کی ہے۔ندا یاسر کے دوسرے ٹیسٹ میں 15 جون کو ان کا ٹیسٹ منفی آیا اور انہوں نے اسی دن ہی ٹی وی پر اپنا مارننگ شو شروع کردیا۔ندایاسر نے اپنی انسٹاگرام پوسٹس کے ذریعے اپنے ٹیسٹ منفی آنے کے حوالے سے مداحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 15 جون سے اپنا مارننگ شو شروع کر رہی ہیں اور وہ پہلے مارننگ شو میں اپنی صحت کے حوالے سے کھل کر بات کریں گی۔کورونا کو شکست دینے کے ندا یاسر نے 15 جون کو اپنے مارننگ شو میں تفصیلی طور پر بتایا کہ انہیں کس طرح کورونا لگا اور اس وقت ان کی حالت کیا تھی۔اداکارہ نے پروگرام کے آغاز میں ہی بتایا کہ سب سے پہلے ان کے شوہر یاسر نواز بیمار پڑے اور انہیں شدید بخار ہوا تو انہوں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا مگر ڈاکٹر نے بھی ابتدائی طور پر بتایا کہ یاسر نواز کو سخت گرمی کی وجہ سے بخار ہوا ہوگا۔ندا یاسر نے بتایا کہ جس دن ان کے شوہر کو بخار ہوا تھا، اس دن وہ اداکار نوید رضا اور علیزے شاہ سمیت دیگر اداکاروں کے ساتھ شوٹنگ کے لیے کوئی سائٹ دیکھنے گئے تھے۔میزبان نے بتایا کہ سائٹ دیکھ کر آنے کے بعد یاسر نواز کو شدید بخار ہوا اور وہ ڈاکٹر کے پاس گئے مگر انہوں نے کہا کہ انہیں گرمی کی وجہ سے بخار ہوا ہوگا۔ندایاسر کے مطابق تین دن بعد نوید رضا نے فون کرکے بتایا کہ انہیں بھی بخار ہوا تھا اور انہوں نے ٹیسٹ کروایا تو ان میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔میزبان نے بتایا کہ کورونا کا سن کر یاسر نواز بہت پریشان ہوگئے اور پھر وہ تمام اہل خانہ سمیت ٹیسٹ کروانے چلے گئے اور بعد ازاں ٹیسٹ میں صرف میاں بیوی اور ایک بیٹے میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔ندا یاسر نے بتایا کہ جس دن ان کا ٹیسٹ کا نتیجہ آیا، اس دن بھی انہوں نے اپنا مارننگ شو کیا اور جب انہیں یاسر نے بتایا کہ ان میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی ہے تو انہیں یقین ہی نہیں آیا، کیوں کہ ان میں ایسی کوئی علامات نہیں تھیں۔اداکارہ کے مطابق کورونا کی تشخیص کے بعد یاسر نواز پریشان ہوگئے اور کہتے رہے کہ اگر ہمیں کچھ ہوگیا تو ہمارے بچوں کا کیا ہوگا اور ان کی ایسی باتوں سے مجھے بھی ذہنی پریشانی ہونے لگی۔ندا یاسر قرنطینہ کے دنوں کا احوال بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اور وہ اپنے 5 سالہ بیٹے سے دور رہنے کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔اداکارہ نے بتایا کہ پہلے انہیں بھی یقین نہیں ہوا کہ انہیں کورونا ہوگیا—فوٹو: انسٹاگراماداکارہ کے مطابق انہوں نے خود کو 14 دن تک گھر کے اوپر والے حصے میں قرنطینہ کردیا تھا جب کہ ان کا چھوٹا 5 سالہ بیٹا جو ان کے ساتھ سوتا تھا، اسے گھر کے نچلے والے حصے میں رکھا گیا تھا اور وہ بار بار ان سے ملنے کے لیے روتے تھے اور وہ چاہتے ہوئے بھی اپنے بچے کو گلے نہیں لگا سکتی تھیں۔انہوں نے اس بات پر شکر ادا کیا کہ کم از کم ان کے چھوٹے بیٹے اور بیٹی میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی۔ندا یاسر کے مطابق ان کے شوہر میں کورونا کی اچھی خاصی علامات تھیں جب کہ ان کے بیٹے میں بھی کچھ کورونا کی علامات تھیں، تاہم ان میں کورونا کی علامات آخر تک شدید نہ ہوئیں۔اداکارہ نے بتایا کہ اگرچہ ان میں کورونا کی علامتیں نہیں تھیں، تاہم وہ اپنے شوہر کی باتوں کی وجہ سے ذہنی پریشانی کا شکار ہوگئی تھیں، کیوں کہ ان کے شوہر یہ کہتے تھے کہ اگر ہم مر گئے تو ہمارے بچوں کا کیا ہوگا؟اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کی ایسی مایوسی والوں باتوں سے وہ ڈپریشن کا شکار ہوگئیں، جس وجہ سے انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ندا یاسر نے اعتراف کیا کہ قرنطینہ کے دوران ذہنی پریشانی کے باعث مسلسل تین راتوں تک انہیں سانس لینے میں مشکل پیش آئی اور انہوں نے اپنی سانس کی تکلیف جاننے کے لیے آکسی میٹر منگوایا اور اپنی سانس لینے کی رفتار اور کمرے میں آکسیجن کی مقدار جانچی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں