اسمبلی میں ایک سیشن پر 40 سے 45 لاکہ یومیہ خرچہ،عوامی مسائل کی دھجیاں

بلدیہ ٹاؤن(ایچ آراین ڈبلیو) تحریک لبیک پاکستان کے منتخب عوامی نمائندے، ممبر صوبائی اسمبلی سندھ مفتی قاسم فخری نے عوامی مسائل کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں یومیہ 40 سے 45 لاکھ خرچ کیا جاتا ہے لیکن عوامی مسائل پر بات ہی نہیں ہوتی اس کے برعکس فلاں گو فلاں گو کے نعروں اور ڈیسکیں بجا کر اسمبلی سیشن بغیر کسی مسئلہ کا حل تلاش کئے ختم ہوجاتا ہے۔ کے ایم سی اور ڈی ایم سی کا کوئی پرسان حال نہیں بلدیہ ٹاؤن کے ساتھ پورا کراچی کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، عنقریب مون سون کی آمد ہے کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی گئی محکمہ موسمیات کی جانب سے تیز بارشوں کی پیشگوئی ہورہی ہے لیکن ادارے خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں کیونکہ مسائل کا سامنہ عوام کو کرنا ہے۔ ابلتے گٹر ٹوٹی سڑکوں نے عوام کو ڈپریشن کا مریض بنا دیا ہے۔واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کی بدمعاشی نااھلی اور کریپشن کی وجہ سے بلدیہ ٹاؤن میں پانی کی تقسیم کاری کا نظام مکمل کریپشن کی نذر ہے، سیوریج کا نظام بدحال ہے،بارشوں میں مزید بدحالی آتی ہے، ان مسائل پر بات کرتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے روشنیوں کے شہر کی بات نہیں ہورہی بلکہ ہم کسی دیہات یا گاؤں کی بات کر رہے ہوں۔ متعلقہ حکام اور ادارے اپنے سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جلد از جلد برساتی نالوں کی صفائی کی طرف توجہ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں