سندھ کالجز کے ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کی حکومت سے اپیل

کوٹری/کراچی (شاہد کاظمی) سندھ کالجز کے ڈائریکٹرز فزیکل ایجوکیشن کی اگلے گریڈوں وزیراعلی سندھ کے واضح احکامات کے باوجود اب تک نہ ہوسکے۔ 1996 میں بھرتی ہوئے 24 سالہ ملازمت مکمل ہونے کے باوجود مذکورہ کالج اساتذہ میں سے تقریبا 22 مرد و خواتین ابھی تک گریڈ 17 ہی میں ہیں اور گریڈ 18 میں ترقی کے منتظر ہیں جبکہ گریڈ 19 کی ایک پوسٹ بھی عرصہ دراز سے خالی پڑی ہوئی ہے اور اس پر بھی ترقی ہونا باقی ہے.حیران کن بات یہ ہے کہ گریڈ 17 سے گریڈ 18 میں انکی ترقی کے لیئے یکم جون 2010 کو حتمی سنیارٹی لسٹ جاری کردی گئی تھی تاہم تمام تر تیاریوں کے باوجود ڈی پی سی کی میٹنگ نہ ہوسکی۔بعد ازاں وزیر اعلی سندھ کو دی گئی درخواست کے بعد انکے خصوصی احکامات کی روشنی میں عرصہ 6 سال کے بعد اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ نے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کالجز کو اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر 29 نومبر 2016 کو متعلقہ ڈائریکٹرز فزیکل ایجوکیشن (مرد و خواتین) کو گریڈ 17 کی خالی پوسٹوں پر ترقی کرنے کے لیئے کیسز بھجوانے کے احکامات جاری کیئے۔مگر افسوس کی بات ہے کہ تمام تر کیسز تو بروقت محمکہ کو بھیج دیئے گئے تاہم آج 4 سال اور گزرجانے کے باوجود مذکورہ ترقیاں نہ ہوسکیں جبکہ حال ہی میں ترقی کا خواب آنکھوں میں سجائے دو اساتذہ اللہ کو پیارے ہوگئے۔مذکورہ اساتذہ کی نمائندہ تنظیم ڈائریکٹرز فزیکل ایجوکیشن ایسوسی ایشن سندھ(رجسٹرڈ) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اب جبکہ گریڈ 18 کے سینیئر ڈائریکٹرز کی سنیارٹی لسٹ بھی جاری ہوچکی ہے اور ترقی کے منتظر کئی اساتذہ نے اعلی حکام کو درخواستیں بھی ارسال کردی ہیں اور جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ محمکہ تعلیم حکومت۔سندھ گریڈ 18 اور گریڈ 19 کی خالی نشستوں پر فی الفور ترقیاں کرنے کے احکامات جاری کرکے متاثرین کی بے چینی دور کرے اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے اور اگر کوئی قانونی سقم ہے تو اسکو بھی قوانین کے تحت حل کرکے فوری ترقی کا عمل سرانجام دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں