پرانی قیمتوں میں دودھ کی فروخت کو یقینی بنایا جائے

حیدرآباد(ایچ آراین ڈبلیو)جمعیت علماء اسلام س ضلع حیدرآباد کے جنرل سیکریٹری حافظ ارمان احمد چوهان، قاری سعداللہ خان، قاری ابراہیم قریشی، مولانا اشرف بنوری، سید ساجد علی شاہ، صاحبزادہ عتیق الرحمن، قاری ضیاء الرحمن مدنی، حافظ عبدالوحید مغل، محمد علی شیخ، مولانا شبیر سومرو، عثمان میمن، عبداللہ آرائیں، صابر قریشی، ودیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں حیدرآباد میں باڑہ و ڈیری مالکان کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی شدید مذمت کی ہے رہنماؤں نے کہا کے پہلے ہی عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں دودھ کی کی قیمت میں حالیہ اضافہ غریب آدمی کی کمر مزید توڑ دے گا حیدرآباد کی ضلعی انتظامیہ کے بعض افسران صرف فوٹو سیشن میں مصروف ہیں شہریوں کے مسائل حل کرنے میں ضلعی انتظامیہ کوئی دلچسپی نہیں رکهتی باڑہ مالکان اپنی مانی کرتے ہوئے دودھ 100 روپے میں فروخت کررہے تهے جبکہ سرکاری قیمت 96 روپے مقرر تهی اتنے عرصے میں کبهی پرائس کنٹرول کمیٹیوں نے دودھ سرکاری قیمت میں فروخت کروانے میں کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا اسی وجہ سے گوالوں کے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں اور انھوں نے دودھ کی قیمت میں 14 روپے تک مزید اضافہ کردیا جب پیٹرول کی قیمت کم ہوتی ہے تو عوام کو ان ناجائز منافع خوروں کی جانب سے کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا جاتا اور جیسے ہی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ ناجائز منافع خور دودھ سمیت دیگر اشیاء پر من مانا اضافہ کردیتے ہیں ہم کمشنر حیدرآباد اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مطالبہ کرتے ہیں کے دودھ کی قیمتوں میں ہونے والے حالیہ اضافے کو واپس لیا جائے اور پرانی قیمتوں میں دودھ کی فروخت کو یقینی بنایا جائے.

اپنا تبصرہ بھیجیں