کراچی:چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی کانفرنس

کراچی(ایچ آر این ڈبلیو) چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس، وزیر اعلیٰ سندھ بھی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ موجود تھے، جو سب مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے ساتھ ہوا یہ سب انتہائی شرم ناک ہے، عمران خان جب قائد کے مزار پر پیش ہوتے تھے تو پی ٹی آئی کے کارکن نعرے بازی کرتے تھے، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ صبح سویرے انکو حراساں کرکے گرفتار کرنا سندھ کو لوگوں کی توہین ہے، سندھ کے لوگوں نے انکو مدعو کیا تھا، یہ جلسہ عمران خان اور انکے سہولت کاروں کے خلاف کھلا ریفرنڈم تھا، میری پولیس ایک ایک کرکے استعفیٰ یا چھٹی پر جا رہے ہیں، یہ پولیس افسران کی عزت کا سوال ہے، افسران یہ سوال کر رہے ہیں کون تھے وہ لوگ جنہوں نے آئی جی کے گھر کا گھیراؤ کیا تھا، وزیر اعلی کو تحقیقات کا حکم دیا ہے، میں ڈی جی آئی ایس آئی اور جنرل باجوہ سے معاملے کی تفتیش کرانے کا مطالبہ کرتا ہوں، میں ڈی جی آئی ایس آئی اور جنرل باجوہ سے معاملے کی تفتیش کرانے کا مطالبہ کرتا ہوں، پولیس والے چھٹیوں پر جانے لگے عزت پر بات آئی ہے، کل پاکستان کی حکومت نہیں ہوگی آئی بھی کوئی اور ہوگا لیکن اس صوبے کو کام کرنا ہوگا، سارے پولیس افسران یہی سوال کر رہے ہیں کہ وہ دو لوگ کون تھے جو آئی جی کے گھر گئے؟ صبح چار بجے آئی جی سندھ کو کہاں لے کر گئے؟ جنرل باجوہ سے درخواست ہے کہ تحقیقات کریں کہ ادارہ کس طرح کام کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جیسا بھی یہ واقعہ ہوا نہ اسکو برداشت کرسکتا ہوں نہ کروں گا، پاکستان کے آج جو مسائل ہیں ان پر کوئی ایک سیاسی جماعت قابو نہیں پاسکتی، ہم نے آج تک پاکستان کی تاریخ میں یہ بحران نہیں دیکھا، جو صورتحال اور مہنگائی آج ہے یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی، پیپلز پارٹی کااس مرتبہ تاریخی مینڈیٹ ملا ہے، نہ میرے نانا کے دور میں نہ میری والدہ کے دور میں پیپلز پارٹی کو سندھ میں ایسا مینڈیٹ ملا، ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں، سب اپنی عزت اوردائرے میں کام کرنا چاہتے ہیں، ہم سب چاہتے ہیں ملک آگے چلے،اس بیانیے کو تقویت ملی ہے کہ حکومت کے اوپر بھی ایک حکومت ہوتی ہے، آئی جی سندھ سے میٹنگ کے لیے بہت سے سنجیدہ سوالات ہیں لیکن آدھی رات کو یہ سوال کہ نعرہ کیوں لگایا سمجھ سے بالاتر ہے، پی ڈی ایم کے ہر ایونٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شرکت ہوگی، گلگت بلتستان مہم کے لئے جا رہا ہوں ، کوشش کروں گا وہاں سے کلوئٹہ پہنچوں، میرے پولیس افسران چھٹی پرجارہے ہیں ان کی عزت پرہاتھ ڈالا گیا، میں جنرل فیض اورجنرل باجوہ سے اپیل کررہاہوں تحقیقات کریں، ان کوکس نے اجازت دی کہ ایساکام کریں، کوئٹہ جلسے میں نہ پہنچ سکا تو ویڈیو لنک سے خطاب کروں گا.

اپنا تبصرہ بھیجیں