سندھ ہائی کورٹ کا جنگلات کی اراضی سےقبضے ایک ماہ میں ختم کرانےکاحکم

سکھر(ایچ آراین ڈبلیو)سندھ ہائی کورٹ کا جنگلات کی اراضی سےقبضے ایک ماہ میں ختم کرانےکاحکم،پاک فوج اور رینجرز کو محکمہ جنگلات سے تعاون کی ہدایت، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھربینچ نے سندھ میں محکمہ جنگلات کی اراضی پر قبضوں کے خلاف دائر آئینی پٹیشن کی سماعت کی سماعت کے موقع پرمحکمہ جنگلات سکھراور دیگر اضلاع کے محکمہ جنگلات کے افسران پیش ہوئے اور عدالت عالیہ میں اپنے اپنے اضلاع میں جنگلات کی اراضی واگذار کرنے کی رپورٹس پیش کیں جن میں عدالت عالیہ کو بتایا گیا کہ صوبے بھر میں محکمہ جنگلات کی ستر ہزار سے زائد اراضے پر قبضے ہیں جن میں سے اب تک 24 سو ایکڑ اراضی سے واگزار کرائی گئی ہے عدالت عالیہ نے محکمہ جنگلات کی رپورٹس کو مسترد کردیا محکمہ جنگلات کے افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیاجبکہ نواب شاہ ضلع کے فاریسٹ افسر کی رپورٹ پراسے حراست میں لینےکاحکم دیا تاہم فاریسٹ افسرکی جانب سے معافی مانگ لی جس پر عدالت عالیہ نے اس کی معافی کی درخواست منظورکرلی جبکہ فاریسٹ افسران کو صوبے بھر کیں ایک ماہ کے اندر تمام اراضی واگذارکراکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور متنبیہ کیا کہ اگرایک ماہ کےبعداگرکسی ضلع میں محکمہ جنگلات کی زمین پر۔قبضہ رہا تو اس ضلع کے فاریسٹ افسر پر۔مقدمہ درج کیا جائے گا عدالت عالیہ نے اس موقع پر کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز سندھ کو محکمہ جنگلات کے ساتھ اراضی واگزار کرانے کے حوالے سے تعاون اور مدد کی ہدایت کی اور بعد ازاں سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی

اپنا تبصرہ بھیجیں