ماتلی میں گیس کا شدید بحران،عوام لکڑیوں پرکھانا پکانے پرمجبورہوگئے

ماتلی(ایچ آراین ڈبلیو) ماتلی شہر کے گھریلو صارفین قدرتی گیس کی عدم دستیابی اور انتہائی کم گیس پریشر کی وجہ سے سخت پریشانی کا شکار ہیں شہری گھریلو صارفین نے شکایت کی ہے کہ گیس کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ان اوقات میں کی جاتی ہے جب خواتین کو گھروں میں ناشتہ یا کھانا پکانا ہوتا ہے گھروں میں یا تو گیس آتی نہیں یا اتنا کم پریشر ہوتا ہے کہ چولہے نہیں جلتے دوسری جانب جمیل کالونی اور ملحقہ علاقوں کے عوام نے شکایت کی ہے کہ زیر زمیں پرانی گیس پائپ لائنیں انتہائی مخدوش ہوگئی ہیں ان میں ڈرینیج کا پانی بھر جاتا ہے جس سے گیس سپلائی معطل رہتی ہے ماتلی کے عوام کی اکثریت لکڑی،کوئلے اور ایل پی جی کے مہنگے استعمال پر مجبور ہوگئی ہے،عوام نے شکایت کی ہے کہ جب سوئی سدرن گیس کے مقامی دفتر میں شکایت لے کر جائیں تو وہاں کوئی افسر دستیاب نہیں ہوتا اور  ٹیلیفون پر شکایت کرنے پر متعلقہ افسران کے فون بند ملتے ہیں یا فون اٹینڈ کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جاتی ماتلی کی سول سوسائٹی کی جانب سے دھرنے اور مظاہرے بھی کئے گئے مگر وہ بھی نتیجہ خیز نہیں ہوئے، ماتلی کے عوام نے وزیراعظم عمراں خان، وفاقی وزیر توانائی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ چاروں طرف گیس فیلڈ کے حامل ماتلی شہر کے عوام کو گیس فراہم کی جائے،مخدوش پائپ لائنوں کو فوری تبدیل کیا جائے اور مقامی دفتر کے ذمہ داران کو دفتر اور فون پر عوامی شکایات سننے اور حل کرنے کا پابند بنایا جائے ۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں