پاکستان میں کورونا وائرس (کووڈ 19) کی تیسری لہر شروع ہو چکی ہے

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو)پاکستان میں کورونا وائرس (کووڈ 19) کی تیسری لہر شروع ہو چکی ہے، جو کہ خطرناک حد تک تیزی سے پھیل رہی ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان کی جانب سے عدالتوں میں کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں. اسی سلسلہ میں ضلعی عدلیہ میں ججز، وکلاءاور سائلین کو کورونا وائرس سے بچانے کےلئے ہدایات نامہ جاری کردیا گیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل ڈسٹرکٹ جوڈیشری لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہدایات نامہ کے مطابق ججز، سٹاف، وکلاءاور عدالتوں میں آنے والے ہر فرد کےلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ علاوہ ازیں عدالتی کمروں، پارکنگ، مرکزی گزر گاہوں اور عدالتی احاطوں میں ڈیوٹی پر مامور پولیس سٹاف کے لئے ماسک کی پابندی لازمی ہوگی اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے گا۔ تمام مرکزی دروازوں، پارکنگ اور عدالتوں میں ہینڈ سینی ٹائزر کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ہدایات نامہ کے مطابق عدالتی احاطوں اور کمروں کو دن میں دو مرتبہ مجوزہ جراثیم کش ادویات سے ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔ ایسے ملازمین جن کے خاندان میں سے کوئی فرد کورونا وائرس کا شکار ہوتا ہے تو وہ فوری طور پر متعلقہ حکام کو آگاہ کریں گے۔ تمام ملازمین دفتر پہنچتے ساتھ ہی صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں گے اور ساتھی ملازمین کے ساتھ غیر ضروری میل جول، ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے مکمل اجتناب کریں گے۔ عدالتی کمروں اور دفاتر کو ہوا دار رکھا جائے گا اور تاحکمِ ثانی اے سی بند رکھے جائیں گے. ہدایات نامہ کے مطابق صرف متعلقہ افراد، وکلاءاور فریقین کو ہی عدالتوں میں آنے کی اجازت ہوگی، غیر ضروری افراد، وکلاءکے معاونین اور جونیئرز کو ساتھ آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایسے وکلاء، فریقین اور افراد جن کے مقدمات سماعت کے مقرر نہ ہوں وہ عدالتوں اور عدالتی احاطہ میں آنے سے گریز کریں۔مزید برآں عدالتی احاطوں میں کسی بھی سرکاری و غیر سرکاری تقاریب اور اجلاسوں پر پابندی ہوگی، جبکہ صرف کریمینل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹی اور جوڈیشل افسران کی ماہانہ میٹنگ کی اجازت ہوگی، جس کےلئے ویبینر کے استعمال کو ترجیح دی جائے گی-

اپنا تبصرہ بھیجیں