اعجازجکھرانی کوضمانت دینے کا معاملہ،ایک جج نے منظوری دیدی،دوسرے نے مستردی کردی

سکھر(ایچ آراین ڈبلیو)سندھ ہائی کورٹ سکھرکا ڈبل بینچ اعجاز جکھرانی کو ضمانت دینے کے معاملے پر تقسیم،ایک جج نے ضمانت کی درخواست منظور کرنے اور دوسرے نے مسترد کیے جانے کا فیصلہ سنادیا،فیصلہ سینئرجج کے پاس بھجوا دیا گیا -تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر کے جج جسٹس محمد فیصل کمال اور جسٹس نذراکبرپرمشتمل ڈبل بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کے الزام میں سندھ کے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنا دیاہے ان کی درخواست ضمانت پر بینچ تقسیم ہوگیاہے ایک جج نے ان کی درخواست ضمانت منظور کرنے تو دوسرے نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے کا فیصلہ سنایا ہے جس کے بعد اب قانون کے مطابق یہ فیصلہ بینچ کے سینئر جج کے پاس بھیج دیا گیا ہے جو اب ملزم کو ضمانت دیئے جانے یانہ دیئے جانے کا فیصلہ کریں گے پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی کے خلاف 36 کروڑ روپے سے زائد امدن کے اثاثہ جات بنانے کے الزام میں ریفرنس اس وقت سکھرکی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے جس میں ضمانت کے لیے مشیر جیل خانہ جات نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں ضمانت کی درخواست دی تھی جس کی سماعت کے بعد ڈبل بینچ نے اس پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنایا گیا واضح رہے کہ اعجاز جکھرانی کے خلاف 36 کروڑ روپے کے علاوہ 74 کروڑ روپے سے زائد اثاثے بنانے کا ایک اور ریفرنس بھی سکھرکی نیب عدالت میں زیر سماعت ہے جس میں بھی اعجاز جکھرانی ضمانت پر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں