ملیرندی کے اطراف گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت نہیں ہوگی، ہائیکورٹ

کراچی(ایچ آراین ڈبلیو)سندھ ہائيکورٹ نے ملیر ندی  کے اطراف گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کيخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دياہے۔عدالت نے مليراور کورنگی کی ضلعی انتظاميہ کے جواب پراظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی زمين پر بھی گندے پانی سے سبزياں اگانے کی اجازت نہيں دی جاسکتی۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں گندے پانی سےسبزیوں کی کاشت کےکیس کی سماعت ہوئی۔ سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ کراچی کی ملیر ندی کےاطراف گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کسی قیمت پر نہیں ہوگی۔ہائی کورٹ میں ڈی ایم سی ملیرنے بتایا کہ انتظامیہ کارروائی کرتی ہے مگر سبزیاں اُگانے والے پھر آجاتے ہیں۔جسٹس محمد علی مظہرنے اس جواب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کام ان کو روکنا ہے۔عدالت کو یہ بات قابل قبول نہیں کہ کاشت کار پھر آجاتے ہیں۔جسٹس امجد سہتو نے استفسار کیا کہ ملیر میں کون سی سبزیاں کاشت ہورہی ہیں۔جس پر ڈی ایم سی ملیر نے بتایا کہ گوبھی وغیرہ اگائی جاتی ہیں۔جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ اگرمزید کاشت ہوئی توضلعی انتظامیہ ذمہ دار ہو گی۔کیس میں ایک فریق کے وکیل نے کہا کہ ان کی  ذاتی زمین ہے ، پھر بھی ان کے خلاف بھی کارروائی ہورہی ہے۔جس پر عدالت نے کہا کہ ذاتی زمین پر بھی گندے پانی سے سبزی کاشت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔عدالت نےضلعی انتظامیہ اور پولیس مستقل مانیٹرنگ اور روک تھام کیلئے مربوط مکینزم بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی-

اپنا تبصرہ بھیجیں