رحمان ملک کا بھارت سے چینی کی درآمد کے فیصلے پر شدیدردعمل

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو)سابق وزیرِداخلہ سینیٹر رحمان ملک کا بھارت سے چینی کی درآمد کے حکومتی فیصلے پر شدید ردعمل۔اگلے دو مہینوں تک احتجاجاً کسی بھی شکل میں چینی کا استعمال نہیں کرونگا-ہر پاکستانی سے اپیل ہے کہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج کے طور پر چینی اور اس کی مصنوعات کا استعمال بند کردیں- تمام سیاستدانوں کو چاہئے کہ دو ماہ تک چینی کی استعمال کا مکمل بائیکاٹ کریں-کیا ملکی مفاد میں بحیثیت قوم ہم دو مہینے تک چینی کا استعمال مکمل طور پر نہیں روک سکتے-ملک کی خاطر اگر ہم سب دو ماہ تک چینی استعمال نہ کرے تو یہ زندگی اور موت کی بات نہیں ہوگی- مشکل سے کمائی ہوئی زرمبادلہ اب اپنے دشمن کو تقویت دینے کے لئے استعمال ہوگا-جو ڈالر ہم قرض میں لے رہے ہیں اب چینی کے بدلے ہم بھارت کو دیںگے-افسوس ہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود اب پاکستان بھارت سےچینی کی درآمد کرنےپرمجبور ہے-جس چینی کی درآمد کی اجازت دی گئی یہی دبئی کےذریعے لیبل تبدیل کرکے درآمد کیا جارہا تھا-بھارت پہلے بھی ہم پر واٹر بم پھینک چکا ہے اور اب اس فیصلے سے ہماری زرعی پیداوار میں مزید کمی واقع ہوگی-میں نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ حکومت بھارت سے چینی درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے-دیکھتے ہیں اس فیصلے کے پیچھے کس کو مالی فائدہ پہنچانا ہے-

اپنا تبصرہ بھیجیں