امام حسن ؓ کی صلح وسیرت مسلم حکمرانوں کیلئےمشعل راہ ہے،متحدہ علماء محاذ

کراچی(ایچ آراین ڈبلیو)متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیراہتمام نواسہ رسولؐ جگر گوشہ بتولؓ صلح کل بیمارکربلاسیدنا امام حسنؓ کے یوم ولادت کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال اور جامع مسجد و امام بارگاہ نورایمان میں سیمینار و مجلس میں شریک مختلف مکاتب فکر کےعلماء مشائخ نےکہاہے کہ امام حسن ؓ کی صلح و سیرت مسلم حکمرانوں کیلئے مشعل راہ ہے،سعودی عرب ایران،یمن شام اپنے تنازعات میں صلح امام حسن ؓ کو نمونہ عمل بنائیں، امام حسنؓ نے اسلام و امت کی حفاظت و امن کیلئے اپنی خلافت قربان کردی، ؓ شبیہ رسولؐ سیدنا امام حسنؓ صبر و استقامت کے پیکر اور عدل وسخاوت کے بھی امام تھے،نبیؐ کے گھرانے کی خوشی سے بڑھ کر کوئی خوشی نہیں امام حسن کی پیدائش پر نبیؐ نے خوشی کا اظہار فرمایا۔ امام حسنؓ نے سانحہ کربلا اور اس کے کردار کو زندہ رکھاآخری عمر تک مصائب و آلام کے باوجود عزیمت واستقلال پرقائم رہےاورحفاظت دین وحق پرآنچ نہیں آنےدی۔اس موقع پرمستحق خاندانوں میں (بغیر تصویر کھینچوائے)راشن تقسیم کیاگیا۔علامہ مرزایوسف حسین اورمولانا انتظارالحق تھانوی نےپروگرامز کی صدارت کی۔سیدنا امام حسنؓ کےیوم ولادت کی تقریبات سے چیئرمین،علامہ عبدالخالق فریدی،محاذ کے بانی و میزبان مولانا محمد امین انصاری، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مولانا سلیم اللہ ترکی،علامہ علی کرارنقوی، علامہ سید سجاد شبیررضوی، علامہ اطہر مشہدی،علامہ نثار احمد قلندری، مطلوب اعوان قادری، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، علامہ شوکت مغل، علامہ عبداللہ جونا گڑھی،مفتی عمران عثمانی،مولانا علی المرتضیٰ،علامہ شاہ فیروزالدین رحمانی، مفتی وجیہہ الدین ودیگر نے خطاب کیا جبکہ معروف نعت و منقبت خواں و شاعر اہل بیت،کمال امروہوی،خواجہ پیر سید معاذ علی نظامی،قاری انوار حمیدی،قاری حسین رحمانی نے امام حسن ؓ کی بارگاہ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔دریں اثناء علماء مشائخ نے کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے حکومتی ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں