خسرو بختیار اور جہانگیر ترین کو عہدوں سے ہٹانے سے ثابت ہوگیا کہ وہ بدعنوانی میں ملوث ہیں

کوئٹہ(ایچ آراین ڈبلیو) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ خسرو بختیار اور جہانگیر ترین کو عہدوں سے ہٹانے سے ثابت ہوگیا کہ وہ بدعنوانی میں ملوث ہیں، محکمے کی تبدیلی سے تحریک انصاف کے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے، غیر منتخب بابر اعوان کو پارلیمانی مشیر بنانا پارلیمنٹ کے ساتھ ذیادتی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ عمران نیازی کی جانب سے جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو اپنے عہدوں سے ہٹانے سے واضح ہوتا ہے کہ بدعنوانی کے حوالے سے ایف آئی اے کی رپورٹ ٹھیک ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا محکمے کی تبدیلی یا مشیر کے عہدے سے ہٹانے سے تحریک انصاف کے انصاف کے تقاضے پورے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ان کے ہاتھ صاف ہیں تو پھر یہ تبدیلی اور تنزلی کس حوالے سے کی گئی ہے اور اگر ان کے ہاتھ ملوث ہیں توپھر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے اور فوری طور پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے بلکہ نیب میں ان کے خلاف ریفرنس دائر کردینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عمران نیازی اپنے فیصلوں اور انصاف کے حوالے سے ثابت کریں کہ وہ واقعی تحریک انصاف کے سربراہ ہیں، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ادویات کے حوالے سے وزیر کو فارغ کیا گیا لیکن ان کے خلاف کوئی تادیبی کاروائی نہیں کی گئی۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ پر غیر منتخب افراد کا گھیرا مزید تنگ ہوتا جارہا ہے، بابر اعوان کو پارلیمانی مشیر بنانا پارلیمنٹ کی توہین ہے کم ازکم پارلیمنٹ کو تو بخش دیا جاتا پارلیمانی امور کا وزیر غیر پارلیمانی منتخب ہوگا تو اس سے زیادہ ظلم کیا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں