بچوں کے لئے جدید جمنیزیم،سٹیٹ آف دی آرٹ سہولتوں کیلئے مشاورتی بورڈ کا فیصلہ

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو) سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پیدائشی طور پر معذور بچوں کی دیکھ بھال حکومت اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے،انہوں نے کہا کہ سپیشل بچوں کے معاملات اُن کے دل کے بہت قریب ہیں اسی لیے انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اس شعبے میں بہتری لانے کے لئے خصوصی اجازت حاصل کی ہے۔اس امر کا اظہار انہوں نے محکمہ سپیشل ایجوکیشن کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں صوبائی وزیر سپیشل ایجوکیشن چوہدری محمد اخلاق نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن سید جاوید اقبال نے بریفنگ دی۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں خصوصی بچوں کے لئے جدید سہولتوں سے مزئین جمنیزیم بنائے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں لاہور میں اس سٹیٹ آف دی آرٹ جمنیزیم کا افتتاح وزیر اعلیٰ پنجاب خود کریں گے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دیہی علاقوں میں معذور بچوں کی تعلیم و تربیت کے بارے میں شعور بیدار کیا جائے جہاں ابھی تک لوگ ان بچوں کو بوجھ سمجھتے ہوئے گھروں میں بند رکھتے ہیں۔سینئر وزیر نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ محکمہ سپیشل ایجوکیشن خصوصی بچوں کی تعلیم اور نگہداشت کے لئے گراں قدر خدمات سر انجام دے رہا ہے البتہ ان کی مناسب تشہیر کی ضرورت ہے تاکہ نجی شعبے کو بھی نیکی کے اس کام میں شامل کیا جاسکے۔عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ محکمہ سپیشل ایجوکیشن غیر سرکاری تنظیموں کے ہمراہ مشاورتی بورڈ قائم کرنے کے لئے مشترکہ اجلاس بلائے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر ان خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کیے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ شہروں میں بڑی عمارتوں میں معذور بچوں کی رسائی کے لئے بہت سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اوربلڈنگز کی تعمیر کے وقت ہی ایسے ڈیزائن بننے چاہئیں کہ خصوصی بچوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے محکمہ سپیشل ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ وہ شارٹ اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کرتے ہوئے ایسے منصوبے تیار کریں جن سے صوبے بھر میں خصوصی بچوں کی بہتر سے بہتر نگہداشت کو یقینی بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر سپیشل ایجوکیشن چوہدری محمد اخلاق نے سینئر وزیر کو بتایا کہ انہوں نے ڈیفڈ کے تعاون سے پہلی مرتبہ خصوصی بچوں کے لئے پالیسی تیار کروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان بچوں کو میٹرک تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد معاشرے میں مناسب ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔اسی طرح بالخصوص دیہی علاقوں میں اکثر والدین معذور بچوں کو رسیوں سے جکڑ کر رکھتے ہیں اور انہیں باہر نکالنا اپنے لیے باعث شرم سمجھتے ہیں جس بارے میں شعور بیدار کیا جانا چاہیے۔سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن سید جاوید اقبال نے بتایا کہ محکمہ سپیشل ایجوکیشن خصوصی بچوں کو گھروں سے پک اینڈ ڈراپ دیتا ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں مفت ایجوکیشن کے علاوہ کھانے پینے کی سہولتیں بھی دی جاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں