ایسا لاک ڈاؤن چاہتے ہیں جس میں معیشت کا پہیہ چلتا رہے، وزیراطلاعات

اسلام آباد (ایچ آراین ڈبلیو) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک مزید سخت لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتا،ہم ایسا لاک ڈاؤن چاہتے ہیں جس میں معیشت کا پہیہ چلتا رہے ، مکمل لاک ڈاؤن کر دیا تو سپلائی چین رک جائے گا ،قرضوں میں ڈوبا ملک ہے مکمل لاک ڈاؤن ہو گا تو ملک کیسے چلے گا ،ایسا لاک ڈاؤن چاہتے ہیں کہ اجتماعات کے مقامات پر عوام جمع نہ ہوں اور معشیت کا پہیہ بھی چلتا رہے ،ملک کو ایسے لیکر چلیں گے جس میں تمام طبقات کا تحفظ ہو ۔
انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ کورونا صورتحال میں احتیاط نہ چھوڑیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ کورونا کو انفرادی طور پر حل نہیں کر سکتے ہم نے ایک قوم ہو کر اس کا مقابلہ کرنا ہے ،دنیا نے کبھی ایسی تشویشناک حالت نہیں دیکھی تھی۔
ان کاکہنا تھا کہ 18ویں ترامیم کے بعد صوبے خوداختیار ہیں ، وفاقی حکومت نے پالیسی دینی ہوتی ہے ،سندھ حکومت کو بھی احساس ہو گیا انتہائی لاک ڈاؤن نہیں ہو سکتا،ہم نے اپنی نیشنل سکیورٹی کا بھی خیال رکھنا ہے ۔اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تاثر پر ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا،حکومت کبھی نہیں چاہے گی کہ ایسی پالیسی بنے جس کا نقصان ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈسٹری اس لیے کھولی کیونکہ اس کا سب سے زیادہ فائدہ مزدور طبقے کو ہو گا،کورونا کے پیش نظر صنعتی شعبے کو 2 مراحل میں کھولیں گے،صنعتی شعبے کے لیے سخت ایس او پیز بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کا کہ میرا سیاسی بیک گراؤنڈ ہے جنرل عاصم سلیم باجوہ صاحب اپنے شعبے میں مہارت رکھتے ہیں ،میں اور عاصم سلیم باجوہ صاحب ٹیم کا کردار ادا کریں گے ،ایسی پالیسی وضع کریں گے جو ملک کے مفادات میں ہو، اپوزیشن سے ہماری کوئی دشمنی نہیں ہے ،مجھے اور ہماری ٹیم کو موقع دیا گیا ہے،ہر شخص کا اپنا ایک تجربہ ہوتا ہے اور پارٹی کے ڈسپلن کا تابع ہوتا ہے ،میں پارٹی میں ہوں عمران خان کی وجہ سے ہوں ،میں سیاست میں ہوں عمران خان کی وجہ سے ہوں ،عمران خان کی سوچ اور دل سے متاثر ہوں ان کو قریب سے دیکھا ہوا ہے ،وقت اور حالات کو دیکھ کر ٹیم تبدیل کرنا وزیر اعظم کی صوابدید ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں